سلام آباد(جیوڈیسک)الیکشن کمیشن نے حلقہ این اے 250 میں دوبارہ پولنگ کے لئے ایم کیو ایم کی درخواست مسترد کر دی۔ الیکشن کمیشن نے فیصلہ دیا ہے کہ انیس مئی کو 43پولنگ اسٹیشنز پر ہی دوبارہ پولنگ ہو گی۔ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا لندن اور کراچی میں ہنگامی اجلاس شروع ہو گیا ہے۔
کراچی کے حلقہ این اے250 میں ایک دوسرے پر دھاندلی کے الزامات ایم کیو ایم اور تحریک انصاف الیکشن کے دن سے ہی لگا دیئے تھے۔ 43 پونگ سٹیشنوں پر ووٹنگ نہیں ہو سکی تھی جس کے باعث اس حلقے میں نتائج کا اعلان نہیں کیا گیا معاملہ کسی طور نہ سلجھا تو الیکشن کمیشن نے دونوں جماعتوں کے رہنماں کو اسلام آباد طلب کر لیا جس پر دونوں جماعتوں کے رہنما پیش ہوئے۔
چیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابرہیم نے دونوں جماعتوں کا موقف سننے کے بعد این اے 250 کے تمام پولنگ سٹیشنوں میں دوبارہ ووٹنگ کے لئے ایم کیو ایم کی درخواست مسترد کر دی۔ الیکشن کمیشن نے فیصلہ دیا ہے کہ انیس مئی کو 43 پولنگ اسٹیشنز پر ہی دوبارہ پولنگ ہو گی۔ اس سے پہلے الیکشن کمیشن آفس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے فاروق ستار نے پھر اپنا موقف دہرایا۔
ان کا کہنا تھا کہ چند پولنگ اسٹیشن نہیں پورے حلقے میں دوبارہ پولنگ کرائی جائے۔ تحریک انصاف کے رہنما عارف علوی نے کہا کہ عوام کو اندازہ نہیں ہے کہ این اے 250 میں کتنی دھاندلی ہوئی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کراچی کے تمام حلقوں میں دوبارہ پولنگ کرائی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی کا مینڈیٹ تبدیل ہو چکا ہے اور اب لوگ تحریک انصاف کے منشور کو پسند کر رہے ہیں۔