مقبوضہ بیت المقدس (جیوڈیسک) اسرائیل کے 20 اعلیٰ فوجی افسروں نے اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو کو مخا طب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی فوجی کمانڈر کسی بھی جنگ کے لئے آمادہ نہیں ہیں۔
اخبار کے مطابق 20 اسرائیلی فوجی افسروں نے اسرائیل کے وزیر اعظم ، وزیر خزانہ اور وزیر دفاع کے نام ایک خط میں کہا ہے کہ اسرائیلی فوجی کمانڈر کسی بھی جنگ میں شرکت کرنے کے لئے آمادہ نہیں ہیں۔ اسرائیل کے 100 فوجی اہلکاروں نے بھی اس خط پر دستخط کئے ہیں۔
اسرائیلی فوجی حکام کے مطابق اسرائیلی افسروں اور فوجیوں نے گزشتہ تین سال میں کوئی فوجی مشق انجام نہیں دی اس لئے وہ کسی بھی جنگ میں حصہ لینے کے لئے آمادہ نہیں ہیں۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج نے اپنے زیر قبضہ گولان کی چوٹیوں کے ایک علاقے کو شام میں جاری خانہ جنگی کے پیش نظر بندکر دیا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج کی ایک خاتون ترجمان نے بتایا کہ قنیطرہ بارڈر کراسنگ کے نزدیک واقع علاقے کو سکیورٹی وجوہات کی بنا پر بند کر دیا گیا ہے۔ یہودی سکیورٹی ذرائع کے مطابق انہیں خطرہ ہے کہ شامی فوج اور باغیوں کے درمیان لڑائی اس علاقے تک پھیل سکتی ہے۔ اسرائیل کے زیر قبضہ گولان کی چوٹیوں سے متصل شام کے جنوبی علاقے قنیطرہ میں اس سال کے آغاز میں باغی جنگجوؤں نے جنوبی محاذ تشکیل دینے کا اعلان کیا تھا۔