کراچی (جیوڈیسک) 4 ماہ ہوگئے، عوام معلومات کے بنیادی حق سے محروم ہیں۔ کیبل آپریٹر نے ہٹ دھرمی ختم نہیں کی۔ جیو نیوز کی جبری بندش کا سلسلہ جاری ہے۔ ملک کے بیشتر شہروں میں جیو کی نشریات مکمل طور پر بند ہیں، جہاں بحال ہیں وہاں یا تو آخری نمبروں پر ہے یا نشریات میں خلل پیدا کردیا گیا ہے۔ حیدرآباد میں 50 فیصد علاقوں میں جیو کی نشریات بحال ہیں جبکہ دادو،سکھر، خیرپور، میر پور خاص، گھوٹکی، لاڑکانہ، کشمور، بدین اور تھرپارکر میں جیو کی نشریات بند ہیں اور لوگ بروقت درست خبروں سے محروم ہیں
لوگوں کا کہنا ہے جیو ہمارا پسندیدہ چینل ہے اسکو جلد سے جلد بحال کیا جائے۔پنجاب میں بہاولپور ، بہاولنگر،مری اورچیچہ وطنی میں جیو کی بندش کی وجہ سے عوام پریشان ہیں ،ملتان کے بعض علاقوں میں جیو کے چینلز کی پوزیشن کو تبدیل کر دیا گیا ہے اور چند علاقوں میں کیبل آپریٹرز نے جیو کے تمام چینل بند کر رکھے ہیں۔
بعض علاقوں میں جیو کی نشریات نظر نہ آنے سے جیو کے ناظرین تشویش میں مبتلا ہیں ان کا کہنا ہے جیو نے پیمرا کی جانب سے ملنے والی سزا پوری کی اور جرمانہ بھی ادا کیا لیکن اب تک جیو کے چینلز کو بحال نہیں کیا گیا۔ ڈیرہ غازی خان، فیصل آباد، گوجرانوالہ، سرگودھا، سیالکوٹ میں 70 سے 80 فیصد نشریات بحال ہیں، جن علاقوں جیو کی نشریات بند ہیں وہاں کے شہری مایوس ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ جیو ان کا ہردلعزیز چینل ہے۔خیبرپختونخوا میں ڈیرہ اسماعیل خان میں 85 فیصد اور نوشہرہ کے 40 فیصد علاقوں میں ناظرین جیو کی سچی خبر وں سے باخبر ہورہے ہیں۔ کوہاٹ میں جیو نیوز کو آخری نمبروں پر کردیاگیا ہے۔ آزاد کشمیر میں مظفر آباداورمیرپور میں جیو کے چینلز کی نشریات جزوی طور پر بحال ہیں۔