لاہور (جیوڈیسک) زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات کا کہنا ہے کہ جیو کی بندش کے خلاف لاہور میں ہونے والے فقید المثال احتجاج سے یہ بات ثابت ہو گئی ہے کہ جیو عوام کاپسندیدہ ترین چینل ہے۔ جیو نیوزکی بندش کے خلاف بینر اٹھائے۔
نعرے لگاتے اور ٹولیوں کی شکل میں جو ق در جوق احتجاجی مظاہرے میں شریک ہونے والے یہ وہ لوگ ہیں جو اس غیر قانونی، جابرانہ اقدام کے خلاف آواز اٹھانے آئے۔ چیئرنگ کراس لاہور پر ہونے والے اس مظاہرے میںزندگی کے مختلف شعبو ں کےافراد شامل تھے۔
ہر دل میں اور ہر زباں پر یہی بات کہ جیو آج بھی اسی آن بان اور آب و تاب کے ساتھ دلوں میں دھڑکتا ہے۔ پنجاب اسمبلی کے سامنے مال روڈ پر ہر طرف مجسم احتجاج صحافی، سیاسی، دینی، سماجی رہنما، خواتین، عام شہری اور سول سوسائٹی کے نمائندے موجود تھے۔
کسی کے ہاتھ میں پھول تو، کسی کے گلے میں پھولوں کے ہار، خواتین بھی اس جبر کے مقابل، پرعزم اور پر جوش۔سینئر صحافی اور سرکردہ سماجی او سیاسی شخصیات اس اجتماع کو لاہور کی تاریخ کے چند بڑے صحافتی اجتماعات میں شمار کر رہے ہیں۔ لاہور میں جیو کی بندش کے خلاف ہونے والےاس بڑے مظاہرے کے شرکاء نے یہ بات ثابت کر دی کہ وہ جیو کو صرف ایک چینل نہیں اپنی آواز سمجھتے ہیں اور اس آواز پر کوئی قدغن نہیں لگنے دیں گے۔