47 پاکستانی سعودیہ میں قید پوری کرکے وطن واپس پہنچ گئے

Pakistani

Pakistani

کراچی (جیوڈیسک) بیرون ملک ملازمت کا جھانسہ دے کر ابوظہبی سے براستہ سڑک جعلی ویزوں پر سعودی عرب میں داخل ہونے والے 47 پاکستانی بے دخل ہوکر کراچی ایئرپورٹ پہنچ گئے ہیں۔ ایف آئی اے نے بے دخل ہونے والے افراد کو حراست میں لے کر جعل سازی میں ملوث انسانی اسمگلروں اور ٹریول ایجنسیوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ہفتے کی شام گلف ایئر کی پرواز کے ذریعے کراچی ایئرپورٹ پہنچنے والے مسافروں کے کوائف کی جانچ پڑتال کے دوران انکشاف ہوا کہ پرواز میں آنے والے 47 پاکستانی شہری جعلی ویزوں پر سعودی عرب میں داخل ہونے کے الزام میں سزا کاٹ کر واپس آرہے ہیں۔

ایف آئی اے امیگریشن نے ان افراد سے تفتیش کی تو معلوم ہوا کہ یہ افراد کراچی اور پشاور سے رمضان المبارک کے دوران وزٹ ویزا پر دبئی گئے تھے جہاں انسانی اسمگلروں نے انھیں اجمان میں ٹھہرایا اور بعدازاں ان کے پاسپورت پر عمرہ ویزا لگا کر ابوظہبی کے راستے بذریعہ سڑک سعودی عرب کا بارڈر کراس کرایا گیا۔

سعودی حکام نے انھیں جعلی ویزے ہونے کے الزام میں گرفتار کیا اور بعد ازاں انھیں سعودی عرب کی عدالت نے ایک سال کی سزا سنائی تاہم اپیل کے بعد ان کی سزا 3 ماہ کردی گئی اور وہ تقریبا 4 ماہ تک سعودی عرب کی جیل میں قید رہنے کے بعدکراچی روانہ کیے گئے۔

واپس آنے والے افراد نے بتایا کہ پشاور اور کراچی کے ایجنٹوں نے ان سے سعودی عرب کے ویزے کے عوض ڈھائی سے 3 لاکھ روپے فی کس وصول کیے تھے جن میں پشاور سے تعلق رکھنے والے السیف ریکروٹنگ ایجنسی، شفیق ٹریولز اور میاں ٹریولز شامل ہیں۔

ایف آئی اے کے اعلی حکام نے انسانی اسمگلروں کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا ہے اور کراچی کے انسداد انسانی اسمگلنگ سرکل میں موجود افراد سے مزید تفتیش کیلیے ایف آئی اے پشاور کی ٹیم بھی کراچی پہنچ گئی ہے۔