اسلام آباد (جیوڈیسک) اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 5 لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی مشروط اجازت دیدی، حکومت نے شوگر ملوں کو گنے کی کرشنگ جلد شروع کرنے اور کاشت کاروں کو بروقت ادائیگی کی ہدایت کردی ہے۔ اسلام آبادمیں اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت ہوا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ چینی کی برآمد 31 مارچ تک جاری رہے گی جبکہ اس کے برعکس چینی کی درآمد پر 20 فی صد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کمیٹی نے شرط عائد کی ہے کہ افغانستان کے لیے چینی کی برآمد زمینی راستے سے اور ڈالر میں ہوگی۔
اجلاس میں گندم کی امدادی قیمت 1300 روپے فی من مقرر کرنے کی باقاعدہ منظوری دی گئی ہے۔ اجلاس میں ٹیوب ویل پر بجلی کی سبسڈی میں توسیع کی تجویز پر غور موخر کردیا گیا جبکہ ماڑی گیس کے لیے تیل و گیس کا نرخ خام تیل کی بین الاقوامی قیمت سے منسلک کردیئے گئے ہیں۔