کراچی (جیوڈیسک) 6 ماہ سے ماہانہ تنخواہوں اور میچ فیس سے محروم قومی کرکٹرز کی بے چینی بڑھنے لگی، بورڈ نے ایشیا کپ اور ورلڈ ٹی 20 میں شرکت کا بھی کوئی معاوضہ نہیں دیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے 5 ماہ سے زائد عرصے کی تاخیر سے جون کے پہلے ہفتے میں کھلاڑیوں کے سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان کیا، ماہانہ تنخواہوں اور میچ فیس میں اضافہ تو ہو گیا لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ رواں برس تاحال پلیئرز کو واجب الادا رقم کا آدھا حصہ بھی نہیں دیا گیا۔
ماضی میں سینٹرل کنٹریکٹ میں تاخیر ہو تو گذشتہ حساب سے ادائیگیاں ہوتی رہتی تھیں، بعد میں اضافے کی صورت میں بقیہ رقم بھی جاری کر دی جاتی تھی، اس بار تو 6 ماہ سے پلیئرز کو ماہانہ تنخواہیں ہی نہیں دی گئیں، ٹیم نے رواں برس یو اے ای میں سری لنکا سے ہوم سیریز کے آخری 2 ٹیسٹ، بنگلہ دیش میں ایشیا کپ اور آئی سی سی ورلڈ ٹوئنٹی 20 میں شرکت کی مگر پلیئرز کو میچ فیس بھی نہیں دی گئی۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ گذشتہ دنوں جو تھوڑی بہت رقم جاری کی گئی پلیئرز کی اس سے بالکل تسلی نہیں ہو سکی، اب وہ آپس میں اس حوالے سے صلاح و مشورہ بھی کرنے لگے ہیں، چیئرمین نجم سیٹھی سے شکایت کی تجویز بھی زیر غور ہے، ذرائع نے بتایا کہ پی سی بی کوآئی سی سی کی جانب سے ورلڈ ٹی 20 میں شرکت کی فیس تقریباً 9 ملین ڈالر بھی موصول ہو چکی لہذا کوئی مالی مسئلہ درپیش نہیں ہے۔ اس حوالے سے استفسار پر بورڈ کے ترجمان نے کہا کہ گذشتہ دنوں کھلاڑیوں کو کچھ رقم دی گئی، باقی بھی جلد جاری کر دی جائے گی۔