اقوام متحدہ (جیوڈیسک) بھارت میں ہر دس میں چھ مرد اپنی بیوی یا پھر خاتون دوست کے ساتھ مار پیٹ کرتے ہیں۔ اقوام متحدہ کے ورلڈ پاپولیشن فنڈ اور واشنگٹن میں واقع انٹریشنل سینٹر فار ریسرچ آن ویمن کی ایک مشترکہ تحقیق کے دوران دس میں سے چھ بھارتی مردوں نے اس حقیقت کو تسلیم کیا۔
اس تحقیق کے دوران بھارت کے سات ریاستوں میں 18 سے 49 سال کی عمر کے 9،205 مرد شامل ہوئے۔ اس رپورٹ میں یہ سامنے آیا کہ جن مردوں نے اپنے بچپن میں تعصب کا سامنا کیا تھا یا پھر جنھیں مالی مسائل کو سامنا کرنا پڑا وہ خواتین تئیں زیادہ متشدد انداز رکھتے ہیں۔
مطالعہ کے مطابق امتیاز کا سامنا کرنے والے مرد اپنی ساتھی خواتین کے ساتھ چار گنا زیادہ پرتشدد رویہ اپناتے ہیں۔ اس تحقیق میں بھارت کی ریاست اتر پردیش، راجستھان، پنجاب، ہریانہ، اوڑیسہ، مدھیہ پردیش اور مہاراشٹر کو شامل کیا گیا۔
بھارت میں جرائم کا ریکارڈ رکھنے والے ادارے کے مطابق سال 2013 میں ہندوستان میں خواتین کے بارے میں جتنے جرائم ہوئے ان میں 38 فیصد خواتین اپنے شوہر اور ان کے رشتہ داروں کی بے رحمی کا شکار ہوئیں۔ اس کے علاوہ خواتین کی بڑی تعداد گھریلو تشدد کے بارے میں پولیس کو شکایت نہیں کرتی ہیں۔
اس تحقیق میں تین ہزار ایک سو 58 خواتین بھی شامل تھیں اور ان میں سے نصف سے زائد نے تسلیم کہ انھیں تشدد کا سامنا کرنا پڑا۔ ان خواتین کو زیادہ تر جسمانی تشدد، جس میں تھپڑ مارنا، دھمکا دینا، گلا دبانا، جھلسانے جیسے تشدد کا سامنا کرنا پڑا۔ رپورٹ کے مطابق خواتین کو اس کے علاوہ جذباتی، جنسی اور معاشی تشدد کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ تحقیق میں شامل شامل کئی خواتین کے نزدیک میاں بیوی کے رشتوں میں ایسا تشدد عام بات ہے۔
بی بی سی کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق بھارت میں عورتوں کے خلاف گھریلو تشدد رپورٹ کرنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ عورتوں میں زیادہ آگہی اور پولیس اور غیر سرکاری تنظیموں کا سرگرم ہونا ہے۔ بھارت میں سنہ 2003 میں گھریلو تشدد کے 50,703 کیس رپورٹ ہوئے تھے جو 2013 میں بڑھ کر 118,866 تک پہنچ گئے ہیں جو دس برسوں میں 134 فیصد اضافہ ہے۔