لاہور (جیوڈیسک) ہائی کورٹ نے لوڈشیڈنگ کیخلاف کیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ بجلی کی کمپنیوں کے تمام ڈائریکٹرز ڈمی ہیں۔ لوگوں کو بجلی اے سی چلانے کے لیے نہیں روزگار کے لیے بھی چاہیے۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عمر عطا بندیال نے کیس کی سماعت کی۔
عدالت کے روبرو واپڈا کے وکیل نے بتایا کہ لوڈ منیجمنٹ سسٹم نافذ کرنے کا اسی فیصد کام مکمل ہوچکا ہے۔ اس سسٹم سے بجلی چوری اور اووربلنگ کا سلسلہ ختم ہو جائے گا اور ساتھ ہی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ بھی ختم ہو جائے گی۔
چیف جسٹس نے واپڈا کے افسران پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دس سال بعد آپ کو یہ سسٹم نافذ کرنے کا خیال آیا۔ عدالت نے رات آٹھ سے دس بجے کے دوران مارکیٹوں کو بند کرنے کے احکامات کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی۔