حلب (جیوڈیسک) شام کے محصور شہر حلب کے لیے امدادی سامان لے جانے والے قافلے پر ہوئے ایک فضائی حملے کے بعد اس ملک میں امن کی کوششوں کو شدید دھچکا لگا ہے جب کہ شام کی فوج نے یہاں عارضی جنگ بندی ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے پیر کو دیر گئے ایک بیان میں کہا کہ امریکہ اس حملے پر شدید برہم ہے۔
“اس قافلے کی منزل کے بارے میں شام کی حکومت اور روس دونوں کو ہی پتا تھا اس کے باوجود امدادی کارکنان شام کے عوام تک امداد پہنچانے کی کوشش میں مارے گئے۔”
انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد فراہم کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی ایجنسی نے امدادی قافلوں پر حملے کے بعد منگل کو اپنے امدادی قافلوں کو معطل کرنے کا اعلان کیا۔
ادارے کے ایک ترجمان نے صحافیوں کو بتایا کہ سلامتی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد ہی قافلوں کی بحالی سے متعلق کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔
مبصرین کے مطابق اس حملے سے امریکہ اور روس کی طرف سے کروائی گئی جنگ بندی کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔
ایک امریکی عہدیدار نے صحافیوں کو بتایا کہ “ہمیں نہیں معلوم کہ جنگ بندی معاہدہ بچایا جا سکتا ہے یا نہیں۔”