راولپنڈی : جماعۃ الدعوۃ راولپنڈی کے مسؤل مولانا عبدالرحمن نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں سخت ترین کرفیو کو ستر روز سے زائد گزر چکے لیکن کشمیریوں کے عزم ،حوصلے،ولولے میں کمی نہیں آئی،بھارتی فوج کی گولیوں کے سامنے وہ ڈٹے ہوئے ہیں اور پاکستان کے پرچم لہرا رہے ہیں۔
بھارت طاقت کے بل بوتے پر کشمیریوں کی تحریک آزادی کو کچلنے میں ناکام ہو چکا ہے۔کشمیری قوم کی آزادی کے لئے قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی ۔گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ برہان وانی کی شہادت کے بعد سے اب تک کرفیونافذ ہونے کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر میں شدید ترین غذائی قلت پیدا ہو چکی ہے،ادویات بھی نہیں مل رہیں۔انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں و ادارے خاموش ہیں۔
کشمیریوں پر ہونے والے مظالم پر اقوام متحدہ بھی گونگی بہری ہو چکی ہے۔کشمیریوں کا آج بچہ بچہ میدان میں ہے او روہ قربانیاں دے رہے ہیں۔ بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کشمیر کا دورہ کیا اور سختی سے تحریک کچلنے کا اعلان کیا مگر وہ دیکھ لے بھارت کشمیریوں پر جتنی سختی کر ے گا تحریک اتنی ہی ابھرے گی۔آج کشمیریوں کی مدد کرنے کا وقت ہے۔کشمیری سبز ہلالی پرچم لہرا کر پاکستان سے والہانہ محبت و عقیدت کا اظہار کر رہے ہیں۔
پاکستان کشمیریوں کا وکیل ہے اسے بھی جرأتمندانہ کردار ادا کرتے ہوئے انہیں غاصب بھارت کے پنجہ استبداد سے چھڑانے کیلئے عملی کردار ادا کرناچاہیے۔پاکستانی قوم آزاد ہے اور کشمیریوں کی آزادی کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گی۔
مولانا عبدالرحمن نے کہا کہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی انتہائی نازک مرحلہ میں ہے بھارت محض طاقت و قوت کے بل بوتے پرکشمیر پر اپنا قبضہ برقرار نہیں رکھ سکتا کشمیری مسلمان دفاع پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ پاکستان کے استحکام اور بقا کیلئے کشمیر کو بھارت کے غاصبانہ قبضہ سے چھڑانا بہت ضروری ہے۔
کشمیری پاکستان کی سالمیت کی جنگ لڑ رہے ہیں۔کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے پاکستانی قوم شہدائے کشمیر کی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دیگی۔مظلوم کشمیریوں کو بھارت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے۔