بیجنگ (جیوڈیسک) چین نے کہا ہے کہ اس کا تیانگونگ اول خلائی اسٹیشن اب قابو سے باہر ہوچکا ہے اور اگلے سال کے اواخر تک وہ زمینی فضا میں داخل ہوکر جل کر بھسم ہوجائے گا۔
ایک پریس کانفرنس کے دوران چینی قومی خلائی ایجنسی کے حکام نے کہا کہ اس کا پہلا تجرباتی خلائی اسٹیشن تیانگونگ اول اگلے سال کسی وقت زمین کا رخ کرسکتا ہے۔ 29 ستمبر 2011 میں یہ خلائی اسٹیشن تجرباتی طور پر قریباً 380 کلومیٹر کی بلندی پر مدار میں گردش کررہا ہے اس کا مقصد چین کی جانب سے بڑے خلائی اسٹیشن کی تعمیر تھا۔
منصوبے کے تحت اسے کچھ ہی سال میں ریٹائر کرنا تھا جس میں قدرے تاخیر ہوئی اور اب یہ 2017 میں مدار بدر کیا جائے گا اور غیرمعمولی رفتار سے زمین کا رخ کرے گا۔ اس تیزی سے فضا سے رگڑ کھانے کے بعد توقع ہے کہ یہ فضا میں ہی جل کر ختم ہوجائے گا۔ تاہم اس کے بعض ٹکڑے سمندروں میں گرسکتے ہیں کیونکہ اسے سمندروں کے رخ پر ہی دھکیلا جائے گا۔ چینی حکام نے یہ نہیں بتایا کہ اس پر کنٹرول ختم ہونے کے بعد بھی اسے سمندرکی جانب کیسے دھکیلا جائے گا۔
حال ہی میں چینی خلانورد اسٹیشن سے واپس آئے ہیں۔ ناکارہ سیٹلائٹس اور خلائی اسٹیشن کو عموماً شعوری طور پر زمینی فضا میں دھکیل کر فضا میں بھڑکا کر جلایا جاتا ہے اور چینی ماہرین کا اصرار ہے کہ یہ محفوظ طریقے سے ختم ہوجائے گا۔