نیویارک (جیوڈیسک) وائٹ ہاؤس کے ترجمان جوش ایرنسٹ کا کہنا ہے کہ شامی شہر حلب کے جوار میں 19 ستمبر کو امدادی قافلے پر حملہ بین الاقوامی اصولوں کے بالکل منافی اور انسانوں کی اکثریت کے لیے ایک جنگی جرم ہے۔
ایرنسٹ نے یومیہ پریس بریفنگ میں شام کی تازہ ترین صورتحال اور فائر بندی کے بارے میں اخباری نمائندوں کے سوالات کا جواب دیا۔
فائر بند ی پر عمل درآمد کے خاتمے کے ساتھ ملک میں پر تشدد واقعات میں دوبارہ تیزی اور اس سلسلے کے غیر یقینی صورتحال اختیار کی ذمہ داری روس اور اسد انتظامیہ پر عائد کرنے والے ارنسٹ نے اس امر پر زور دیا کہ خاصکر حلب میں امدادی قافلے پر حملہ ناقابل ِ معافی فعل ہے۔
بشار الاسد کی جانب سے ‘شام میں شدت آمیزواقعات میں اضافے کی ذمہ داری امریکہ پر عائدکرنے’ کے اعلانات پر اپنے جائزے پیش کرتے ہوئے ترجمان نے ان بیانات کو ‘جھوٹ اور بیہودہ’ قرار دیا ہے۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ہم نے روس سے اسد انتظامیہ پر اپنا اثر رسوخ بڑھانے کا بار ہا ذکر کیا ہے، لیکن روس اس پر عمل درآمد نہیں کر پا رہا یا پھر نہیں کرنا چاہتا، میرے نزدیک یہ جان بوجھ کر اس ضمن میں قدم نہیں اٹھا رہا۔