شمالی کوریا (جیوڈیسک) پیانگ یانگ نے اپنے جوہری پروگرام میں مبینہ طور پر استعمال ہونے والے آلات کو درآمد کرنے کے لیے مبینہ طور پر فنڈز کی فراہمی اسی بینک کے ذریعے کی تھی۔
چینی حکام نے شمالی کوریا کے ایک بینک سے متعلق تحقیقات شروع کی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق پیانگ یانگ نے اپنے جوہری پروگرام میں مبینہ طور پر استعمال ہونے والے آلات کو درآمد کرنے کے لیے مبینہ طور پر فنڈز کی فراہمی اسی بینک کے ذریعے کی تھی۔
جنوبی کوریا کے ایک اخبار ‘جونگانگ’ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بینک سے متعلق تحقیقات کا انکشاف کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جوہری تجربات کرنے کے بعد اقوام متحدہ کی طرف سے عائد تعزیرات کے تحت ‘کو آنگسن بینکنگ کارپوریش’ نامی بینک کو رواں سال مارچ میں شمالی کوریا نے بند کرنے کا حکم دیا تھا تاہم اس بینک نے شمالی کوریا کے سرحدی قصبے ڈان ڈانگ میں خفیہ طور پر کام جاری رکھا۔
چین جنوبی کوریا کا ایک قریبی حلیف ملک ہے اور وہ پیانگ یانگ کے لیے امداد اور سفارتی حمایت کا ایک بڑا ذریعہ رہا ہے۔ تاہم بیجنگ کی طرف سے شمالی کوریا کی جوہری سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
چینی حکام نے رواں ماہ اس بات کا انکشاف کیا کہ وہ ’ڈان ڈانگ‘ سے کام کرنے والی ایک کمپنی کی تحقیقات کر رہے ہیں جس کے بارے میں امریکہ اور جنوبی کوریا کے تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ اس نے شمالی کوریا کو ایسا مواد فروخت کیا ہے جو ممکنہ طور پر فوجی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
تاہم بتایا گیا ہے کہ چین کی وزارت خارجہ اور اس کے بینکوں کی نگرانی کرنے والے ادارے کی طرف سے کسی ردعمل کا اظہار نہیں کیا گیا ہے۔