سعودی عرب (جیوڈیسک) سعودی عرب کی حکومت نے وزراء کی تن خواہیں اور سرکاری شعبے کے ملازمین کو دی جانے والی بعض مالی مراعات کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایک سعودی وزیر نے ‘اخباریہ’ ٹی وی چینل سے نشر کردہ ایک مختصر بیان میں کہا ہے کہ ”کابینہ نے بعض بونسز اور مالیاتی فوائد ختم اور منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سعودی وزیر جب یہ بیان پڑھ کر سنا رہے تھے تو ان کے ساتھ کابینہ کے دوسرے ارکان اور شاہ سلمان بن عبدالعزیز سمیت شاہی عہدے دار بھی موجود تھے۔ کابینہ کے فیصلے کے مطابق مختلف گریڈوں کے سرکاری ملازمین کی تن خواہوں اور مراعات میں مختلف کٹوتیاں کی جا رہی ہیں۔
اخباریہ چینل سے نشر کیے گئے ایک شاہی فرمان کے مطابق سعودی وزراء کی تن خواہوں میں 20 فی صد اور شوریٰ کونسل کے ارکان کی تن خواہوں میں 15 فی صد کمی کی جا رہی ہے۔
سعودی کابینہ نے یہ فیصلہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی گرتی ہوئی قیمتوں کے پیش نظر کیا ہے جس کی وجہ سے مملکت کو تیل کی برآمدات سے حاصل ہونے والی آمدن میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے اور اب سعودی عرب کے علاوہ دوسری خلیجی عرب ریاستیں بھی اپنے پرتعیشن اور شاہانہ اخراجات پر قابو پانے کے لیے اقدامات کر رہی ہیں تاکہ بجٹ خسارے سے بچا جا سکے۔