تحریر : محمد اعظم عظیم اعظم آج خطے میں جنگی جنون کی وجہ سے دیواروں سے ادھر ادھر اپناسرٹکراتے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پہلے تو پاکستانی دریاو ¿ں کا پانی روکنے کی دھمکی دی جب اِس سے بھی کام نہ بنا تو پھر بھارتی میڈیا کے دوٹوک دعویٰ کے مطابق اَب جنونی اورحد سے کہیں زیادہ پاگل بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے نومبر میں پاکستان میں منعقد ہونے والی سارک کانفرنس میں شرکت سے ہی انکار کردیاہے نہ صرف یہ بلکہ بھارتی سرکاراور اِس کے چیلوں نے اپنا سینہ ٹھونک کر یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ بھارت کے ساتھ ساتھ افغانستان، بنگلہ دیش اور بھوٹان بھی شریک نہیں ہوں گے مودی کا سارک کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کے دعویدار بھارتی میڈیا اور دفترخارجہ کا یہ کہناہے کہ حالات سازگار نہیں، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اسلام آباد نہیں جائیں گے،ایک ملک نے بھارت میں دہشت گردی پھیلائی، دراندازیاں کیں تو بھلا ایسے میں بھارتی وزیراعظم اس ملک کا سفر کیوں؟؟ اور کیسے کریں گے مودی وہاں نہیں جائیں گے نیپال کو بھی آگاہ کر دیا ہے“۔
بھارتی مودی سرکارو دفترخارجہ اور چھینالوں کی خصلت کے حامل بھارتی میڈیانے پاکستان پر بھارتی دباو ¿بڑھاتے ہوئے اپنی تمام توپوں کارُخ پاکستان کی جانب کرتے ہوئے یہ بھی داغ دیاہے کہ ”پاکستان سے پسندیدہ مُلک کا درجہ واپس لینے سے متعلق مودی کی صدارت میں اہم اجلاس بھی ایک دوروز میں منعقد کیاجارہاہے“ اور ایسے بہت سے اپنے دعوو ¿ں کے ساتھ مودی سرکارو دفترخارجہ اور بھارتی میڈیاپاکستان مخالف اقدامات کرنے میں دن رات سرگرم ِ عمل ہے حالانکہ دنیا جانتی ہے کہ اِن بھارتی حربوں سے پاکستان کا کچھ بھی نہیں بگڑسکتاہے اُلٹابھارت کو ہی اپنے منہ کی کھانی پڑے گی جیساکہ یہ ماضی میں بھی کھاتاچلاآیاہے جبکہ پاکستان نے مودی کے سارک کانفرنس میں شرکت کے انکار پر افسوس کا اظہارکرتے ہوئے خطے میں قیام امن و ترقی اور خوشحالی کی دوڑسے بھارتی انکارپر کہاہے کہ باضابطہ طور پر بھارت نے ابھی تک آگاہ تو نہیں کیا ہے اور اگر ایسا ہی ہے جیساکہ اطلاعات آرہی ہیں تویہ بھارتی فیصلہ افسوسناک ہے۔
چلیں اِس پر کچھ دیر کو مان بھی لیتے ہیں کہ آج بھارت کشمیر سمیت دیگر مسائل پر اپنی ضد اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے پاکستان پر خودساختہ دباو ¿ بڑھانے کی وجہ سے سارک کانفرنس میں شرکت سے فی الحال انکارکررہاہے یہ تو ہمیشہ سے ہی بھارتی حکمرانوں سیاستدانوں اوربھارتی میڈیاکی عادت رہی ہے کہ یہ اپنی غلطی اور اپنی گندپاکستان پر ڈالنے میں دیر نہیں کرتے ہیں یوں بھارتی اپنے اِسے حربے کے سہارے ابھی تک زندہ بھی ہیں اگر بھارتی ایسا نہ کرتے تو یہ کب کے خود ہی مرچکے ہوتے اِن کی اِس عادت سے نہ صرف پاکستان بلکہ خطے کے دوسرے ممالک سمیت ساری دنیا بھی واقف ہے کہ بھارتی اپناتھوکاہواخود ہی چاٹ لیتے ہیں یقینااِس مرتبہ بھی ایساہی ہوگا بس وقت کا انتظارکیجئے۔
Afghanistan Bangladesh
مگر آج ہمیں اِستعجاب تو اِس بات کا ہے کہ افغانستان بنگلہ دیش اور بھوٹان تینوں بھی بھارتی تھالی کے چٹاّ بٹاّ نکلے ہیں،یقینایہ ہمارے لئے جہاں باعث ِ افسوس ہے تو وہیں ہمیں اِس تشویش میں بھی مبتلاہوناچاہئے کہ اَب تک جنہیں(افغانستانیوں کو) ہم اپنا دوست سمجھتے رہے ہیں آج وہی بھارت کی گود میں بیٹھے لولی پاپ چوس رہے ہیںقطع نظر اِس کے کہ وہ ہمارے ماضی و حال اور مستقبل میں کئے جانے والے سارے خلوص و محبت اور بھائی چارگی کے رویوں اور احسانات اورتمام دعوو ¿ں کو بھول گئے ہیں،افغانستان جو خود ایک عرصے سے دہشت گردی کا شکار ہوکراپنی معیشت کو تباہ کرچکاہے اوراپنی تعمیروترقی اور اپنے عوام کی خوشحالی کو ترس رہاہے کم ازکم اُسے تو سارک کانفرنس میں شریک ہوکرخطے میں قیام امن اور اپنے لئے ترقی و خوشحالی کے منصوبوں کی منظوری کے خاطرضرور شریک ہونے کااعلان کردیناچاہئے نہ کہ وہ خطے سے وابستہ بھارتی مفادات اورعزائم کے خاطربھارت کی گود میں بیٹھ کر بھارت کا ساتھ دے ابھی نومبر کو آنے میں وقت ہے اُمید رکھنی چاہئے کہ بھارت کو سارک کانفرنس میں شرکت سے انکارسمیت پاکستانی پانی روکے جانے والی دھمکی پر عالمی سطح پر یقیناشرمندگی اُٹھانی پڑے گی اور وہ اپناسرنیچے کئے اپنی تھالی کے تینوں بیگنوں افغانستان ، بنگلہ دیش اور بھوٹان کے ساتھ ضرور شریک ہوگا۔
تاہم خطے میں بے لگام ہوتے جنگی جنون میں مبتلاہونے اورعلاقے میں زبردستی کی اپنی چوہدراہٹ قائم کرنے کے نشے میں دہت بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے اپنے پاگل پن کی وجہ سے پاکستانی دریاو ¿ں کا پانی روکنے کی کھلی دھمکی دے دی یقینی طور پر بھارت پاکستانی دریاو ¿ں کاپانی روکنے کی اپنی اِس دھمکی اور سارک کانفرنس میں شرکت سے انکاری کی وجہ سے عالمی سطح پرخود ہی تنہاہوجائے گا مگرپھربھی اَب ہمیں یہ اندازہ ضرور ہوجاناچاہئے کہ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کے پاکستان بارے کیسے گھناو ¿نے عزائم ہیں؟؟۔
کیوں کہ اَب یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ مودی نے اپنے دہشت گردوں اوراپنی ایجنسیوں کے کل بھوشن یادیو جیسے ایجنٹوں کی دہشت گردی کے بعد اَب پاکستان کو آبی دہشت گردی سے بھی تنگ و پریشان کرنے کا ایک اور گھناو ¿نا منصوبہ بنالیاہے جِسے پاکستان نے اعلان جنگ تصورکیا ہے اور ساتھ یہ بھی کہا ہے کہ اگر بھارت نے ایساکچھ کیاجس کے وہ کھلم کھلا دعوے کررہاہے تویقینااَب اِسے بھاری نقصان ضرور اُٹھاناپڑے گا۔
بالفرض بھارتی مودی سرکار اپنی دہٹ دھرمی اور جنگی جنون میں مبتلاہونے کے باعثسندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستانی دریاو ¿ں کا پانی روک لیتی ہے ،جو کہ اَب ممکن نہیں ہے کیوں کہ چین کی جانب سے آنے والے اِس بیان کے بعد کہ ” اگر بھارت نے پاکستان کاپانی روکا اور اپنے یہاں پانی کا استعمال بڑھایاتو چین بھی بھارت کا پانی روک دے گا “جس کے بعد بھارتی وزیراعظم مودی اپنی پیشانی پر آئے پسینے صاف کرتا اور اپنی خشک زبان کو اپنے ہونٹوں پر پھیرتا اور اپنی پریشانی اور اپنے اضطراب پن کو اپنی بغل میں چھپاتا دکھائی دیایقینااپنے برادر پڑوسی دوست ملک چین کی بروقت مداخلت اور پاکستان کا اپنی دفاع کے لئے کڑاجواب آنے سے مودی کھسیانی بلی کی طرح کھمبا نوچتانظرآرہاہے اِس پر آج اگر پھر بھی اپنی سُبکی مٹاتے ہوئے مودی پاکستان پر آبی دہشت گردی کرلیتا ہے توکیا مودی سرکار کایہ گھناو ¿نا عمل دورِ جدید کی یزیدیت کے مترادف نہیں ہوگا؟؟اور پاکستانی اپنے حق کے حصول کے خاطر حق پر ڈٹ جائیں گے اور ایک بار پھرخطے برصغیر میںحق و باطل کا ایک ایسا معرکہ چھڑجائے گا جس میں ہمیشہ کی طرح حق(پاکستان) کو ظاہر و باطن اور اخلاقی طورپر ایک عظیم فتح حاصل ہوگی اور باطل(بھارت) شکست سے دوچار ہوکرخاک چاٹتاپھرے گا۔
بھارتی چھلیامودی سرکارکی کشمیر میں جاری ہٹ دھرمی اور خطے میںروزبروز بڑھتے جنگی جنون کے ساتھ ساتھ پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا کرتی سازش پاکستان کی برداشت کی حدسے تجاوز کرتی جارہی ہے یہ تو ہماراہی ظرفِ عظیم ہے کہ ہم اتناکچھ دیکھ کر سُن کر اور پڑھ کر بھارتی موڈی مودی سرکار کے بک بک کو برداشت کئے ہوئے ہیں ورنہ مودی جیسے خارش زدہ اور بے وقت بھونکتے ڈوگ(کُتے) کو کوئی برداشت نہیںکرتاسکتاہے قبل اِ س کے کہ ہماری برداشت جواب دے جائے اور ہم اپنی طاقت کامظاہر ہ کریں اور خارش زدہ کُتے کی زبان کاٹ ڈالیں اگر ابھی مودی نے اپنی خارش کا علاج نہ کیایا کروایا یاخود کو ٹھیک نہ کیا تو پھر لامحالہ ہمیں(پاکستانیوں کو ہی ضرور )اِسے خاموش کرنے کے لئے کچھ کرناپڑے گااور اَب اُس کی حرکتوں کو دیکھ کر لگتاتویہی ہے کہ جیسے وہ دن کوئی زیادہ دور نہیںکہ ہماری بھی برداشت کی حد ختم ہوجائے اورپاکستان بھارتی مودی سرکار کا دائمی علاج کردے۔
Azam Azim Azam
تحریر : محمد اعظم عظیم اعظم azamazimazam@gmail.com