پشاور (جیوڈیسک) پشاور میں پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ کی زیر قیادت اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں صوبے میں امن وامان ، سرحدوں پر صورتحال اور جاری کومبنگ آپریشنز سے متعلق بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کے بعد نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ ذمہ داری کے ساتھ بات کی ہے ، ہمارے ہاں ہونے والے حملوں کے بعد ہم نے ہمیشہ ثبوت کا انتظار کیا اور اگر ہمیں کوئی ثبوت نہیں ملتا تو ہم کسی پر الزام عائد نہیں کرتے ۔ ہم اس اصول پر عمل پیرا ہیں اور آئندہ بھی رہیں گے ، جب دوسری جگہوں پر ہونے والے حملوں کا الزام بغیر کسی ثبوت کے عادتاًپاکستان پر الزامات عائد کیا جاتا ہے تو ہمیں اس پر افسوس ہوتا ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ آپریشن ضرب عضب کے مین آپریشن بند ہوچکے ہیں، پاک افغان بارڈر پر راجگال کی پہاڑیاں کلیئر ہوچکی ہیں۔ راجگال کا مکمل کنٹرول فوج کے ہاتھ میں ہے ۔راجگال میں چوکیاں تعمیر ہورہی ہیں جہاں پر فوج تعینات ہوگی۔ علاقے سے سرحد کی دونوں جانب نقل و حرکت بند ہوگئی ہے ۔ بارڈر مینجمنٹ کے تحت بنائی جانے والی 20 پوسٹوں پرکام مکمل ہوچکا
۔ سپاہیوں اور ایف سی نے ان کا کنٹرول بھی سنبھال لیا ہے ۔سکیورٹی سے متعلق پلان تیار کرلیا گیا ہے ، جس سے بارڈر مینجمنٹ میں مدد ملے گی۔ان کا کہنا تھا کہ بارڈر مینجمنٹ اُس وقت زیادہ موثر ہوگی جب افغانستان کی طرف سے بھی کام کیا جائے ، ہمیں امید ہے کہ آنے والے دنوں میں افغان سائیڈ پر بھی فورسز تعینات ہوں گی تاکہ دونوں ملکوں کو اس کا فائدہ ہوسکے۔