میری لینڈ: امریکی محکمہ دفاع نے لاک ہیڈ مارٹن سے تقریباً 15 کروڑ ڈالر کا تحقیقی معاہدہ کیا ہے جس کے تحت دنیا کا سب سے خطرناک اور تیز رفتار ترین ہتھیار بنایا جائے گا جو دنیا کے کسی بھی ملک میں اپنے ہدف کو صرف ایک گھنٹے کے اندر اندر نشانہ بناسکے گا۔
ٹیکٹیکل بُوسٹ گلائیڈ (ٹی بی جی) کہلانے والا یہ ہتھیار بموں سے لیس ہوگا اور آواز سے 20 گنا زیادہ رفتار (یعنی تقریباً 21 ہزار کلومیٹر فی گھنٹہ) سے پرواز کرتے ہوئے اپنے ہدف کے عین اوپر کئی کلومیٹر بلندی پر پہنچے گا اور بم گرانے کے بعد اتنی ہی تیزی سے ایک لمبا چکر کاٹ کر اپنے اڈے پر واپس پہنچ جائے گا۔
یہ طیارے یا ڈرون کی طرح دکھائی ضرور دے گا لیکن یہ ان میں سے کوئی بھی نہیں ہوگا کیونکہ اسے انتہائی بلندی پر محوِ پرواز بی 52 بمبار طیارے سے چھوڑا جائے گا اور یہ فضا ہی میں اپنے انجن پوری طاقت سے اسٹارٹ کردے گا۔
دفاعی تحقیقی منصوبوں کی امریکی ایجنسی (ڈارپا) کی جاری کردہ تخیلاتی تصاویر سے پتا چلتا ہے کہ ٹی بی جی کی شکل ایک بہت بڑے تیر کی نوک (arrowhead) جیسی ہوگی تاکہ ہوا کو چیرتے ہوئے انتہائی تیزی سے آگے بڑھ سکے۔ امریکی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ ٹی بی جی پر اس لیے تیار کرنا چاہتے ہیں کیونکہ روس اور چین بھی ایسے ہی منصوبوں پر کام کررہے ہیں۔