پیرمحل (نامہ نگار) جرائم پیشہ افراد کی سرکوبی کے لیے ہمہ تن کوشاں ہے پولیس اور پریس کا چولی دامن کا ساتھ ہے پریس ملک دشمن عناصر اور جرائم پیشہ افراد کی نشاندہی کرتی ہے پولیس ان کی سرکوبی کرتی ہے ان خیالات کا اظہار چوہدری منیر ایس ایچ اوتھانہ پیرمحل نے صحافیوں رانا محمدا شرف ، عمران خرم ، رانا شاہدالرحمن سے غیر رسمی گفتگومیں کیا انہوں نے کہا کہ جرائم پیشہ افراد کرایہ کے مکان لے کر اس میں پناہ لے کر جرائم کی وارداتیں کرتے ہیں جن کی سرکوبی اسی وقت ممکن ہوتی ہے جب پریس اور عوام تعاون کریں انہوںنے کہا پریس اورعوام کا 80فیصد تعاون جرائم پیشہ افراد کی سرکوبی میں شامل ہوتا ہے جبکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے تمام شواہد پر 20فیصد شمولیت کرکے نیٹ ورک کو اپنے قابو میں کرتے ہیں انہوںنے کہا کہ جرائم پیشہ افراد کی سرکوبی کے لیے محدود وسائل کے باوجود موثر گشت اور ڈی پی او ٹوبہ ٹیک سنگھ کی رہنمائی بروقت کاروائی کرکے جرائم میں ممکنہ حدتک کامیابیاں حاصل کررہے ہیں انہوںنے کہا جب تک عوام کا تعاون نہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کامیابی ناممکن ہے انہوںنے کہا کہ انصاف کے حصول کے لیے میرے دروازے ہمہ وقت کھلے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پیرمحل ( نامہ نگار ) ایس ایچ او تھانہ پیرمحل کا بھاری نفری کے ہمراہ چھاپہ شراب کشید کے چالو پلانٹ سمیت بھاری مقدار میں تیار اور خام شراب برآمد مقدمہ در ج تفصیل کے مطابق چوہدری منیر احمد ایس ایچ اوتھانہ پیرمحل نے سی پلاٹ بستی اوڈانوالی والی میں فلک شیر موہل کے احاطہ میں بذریعہ چالو بھٹی شراب کشید کر تے ہوئے چالو پلانٹ اور تیار شراب 90لٹر خام شراب چار سولیٹر برآمدکرکے زیر دفعہ3/4ت پ کے تحت مقدمہ درج کرلیا علاوہ ازیں چک نمبر319گ ب میں چھاپہ مار کر شراب کشید کرتے ہوئے دوچالو بھٹیاں رنگے ہاتھوں پکڑ کر بھاری مقدار میں شراب برآمد کر مقدمات درج کرلیے پیرمحل ( نامہ نگار ) شادی کی تقریب میں لائوڈ اسپیکر پر سرعام مجرا کرتے ہوئے پولیس کا چھاپہ دورقاصائوں سمیت پانچ افراد گرفتار تین فرار مقدمہ درج تفصیل کے مطابق تھانہ پیرمحل پولیس کا چک نمبر665/6گ ب میں شادی کی تقریب میں لائوڈ اسپیکر پر سرعام مجرا کرتے ہوئے چھاپہ پانچ افراد جن میں فلک شیر ولد ممتا ز، محمد امجد ولد علی محمد ،سرور ولد عبدالغنی ، رضوانہ زوجہ بلال ،عائشہ زوجہ رمضان کو رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا جبکہ ناصر ولد حبیب ، عاشق علی ولد خان محمد ،غلام نبی عرف گامو ولد خا ن محمد ساکنان چک665/6گ ب موقع سے فرارہوگئے تھانہ پیرمحل پولیس نے زیر دفعہ294/6PSSRت پ کے تحت مقدمہ درج کرکے ایمپلی فائر ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پیرمحل ( نامہ نگار ) گو رنمنٹ کامرس کالجز کے تقریباً 866کنٹریکٹ لیکچررزونان گزٹیڈ ایمپلائز کی دو ماہ میں ریگو لر یزیشن کے 25مئی 2015ء کے فیصلے پر 15 ماہ گزر نے کے بعد بھی ابھی تک عمل درآمد نہ ہو سکا فی الفور کامرس کنٹر یکٹ اساتذہ کے مطالبات تسلیم کیے جائیں عدنان امین تحصیل صدر کامرس کنٹر یکٹ لیکچررزونان ایسو سی ایشن نے میڈیا سے گفتگو کر تے ہو ئے بتایا کہ پنجاب ہا ئر ایجو کیشن ڈیپارٹمنٹ نے کامر س سٹریم کے اسا تذہ اور دیگر ملازمین کے ساتھ سو تیلے پن کی انتہا کر دی اور سابقہ سیکر ٹری ہا ئر ایجوکیشن ارم بخاری صاحبہ کے کامرس سٹریم کے 118گو رنمنٹ کامرس کالجز کے تقریباً 866کنٹریکٹ لیکچررزونان گزٹیڈ ایمپلائز کی دو ماہ میں ریگو لر یزیشن کے 25مئی 2015ء کے فیصلے پر 15 ماہ گزر نے کے بعد بھی ابھی تک عمل درآمد نہ ہو سکا۔انہوں نے بتا یا کہ 1-8-2012کو وزیر اعلیٰ پنجاب نے ان118گو رنمنٹ کالجز کے 866کنٹریکٹ لیکچر رزونان گز ٹیڈ ملا زمین پر کنٹریکٹ پا لیسی2004 ء لاگو کر کے (TEVTA) ٹیوٹا سے ہائر ایجو کیشن ڈیپارٹمنٹ میں بھیجا تھا۔ہائر ایجوکیشن ڈیپا رٹمنٹ نے جنرل سٹریم کے 2012ء کے Batchمیں کنٹر یکٹ پالیسی 2004ء کے تحت بھرتی کیے گئے کنٹریکٹ لیکچر رز کو 2015ء میں ریگو لر بھی کر وا دیا اور 2016ء کے شروع میں خالی سیٹوں پر بھر تی بھی کر لی ‘لیکن کامرس سٹریم میں 2012ء سے کنٹریکٹ پالیسی 2004ء کے تحت کام کر نے والے866کنٹریکٹ لیکچر رز و ملا زمین کی ریگو لر زیشن کا عمل ہائر ایجوکیشن میں تیں سال کا کنٹریکٹ پریڈ مکمل ہو نے کے ایک سال بعد بھی مکمل نہیں ہو سکا جو کہ ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کا اپنے ہی اسا تذہ اور دیگر ملا زمین کے ساتھ سوتیلے پن کا واضح ثبوت ہے یادر رہے کہ کامرس سٹریم کے یہ کنٹریکٹ لیکچررز 2012ء سے پہلے 2004ء سے TAVETAمیں کنٹریکٹ پر کام کر رہے ہیں TAVETAمیں انہیں کے ساتھ بھرتی کیے گئے رہ جانے والے لیکچر رز و ملازمین کو بھی TAVETنے 2015ء میں ریگو لر کر دیا تھا کامرس سٹریم کے ان کنٹر یکٹ ایمپلا ئزکے ساتھ نہ ہی TAVETAمیں انصاف ہو سکا اب نہ ہی ہائر ایجوکیشن میں انصاف ہو رہا ہے ۔انہوں نے کہا ہم وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف ‘ ٹیوٹا اور ہائر ایجوکیشن کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کر تے ہیں کہ کنٹریکٹ لیکچررزو ملازمین کو ریگولر کر کے انصاف کے تقاضے پور ے کیے جائیںتاکہ کنٹریکٹ لیکچررز ودیگر ملازمین میں پائی جانے والی احساس کمتری کا ازالہ ہو سکے۔