ترکی (جیوڈیسک) سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن نایف کا ترکی کا دورہ جاری ہے جہاں وہ آج ترک صدر رجب طیب ایردوآن کے ساتھ وسیع پیمانے پر ملاقات کریں گے۔
اس سے قبل شہزادہ محمد بن نایف نے باور کرایا کہ ریاستوں کے استحکام اور ترقی کی ضمانت کے لیے امن کی اہمیت ناگزیر ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ مملکت اور ترکی کے درمیان سکیورٹی تعاون انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور یہ دونوں ملکوں کے امن و امان کے مفاد میں ہے۔
سعودی ولی عہد اور ترک وزیراعظم بن علی یدرم کے درمیان انقرہ میں خصوصی ملاقات بھی منعقد ہوئی۔ ملاقات کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ تعلقات اور تمام شعبوں بالخصوص انسداد دہشت گردی کے شعبے میں ان تعلقات کو مضبوط بنانے کے طریقہ کار پر بات چیت ہوئی۔
شہزادہ محمد بن نایف نے باور کرایا کہ سعودی عرب دہشت گردوں کے نشانے پر ہے تاہم مملکت نے خود کو مورچہ بند کیا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ” ہم ان سے یہ نہیں کہہ سکتے کہ ہمیں نشانہ نہ بنائیں تاہم اہم بات یہ ہے کہ جس قدر ممکن ہو ہم خود کو محفوظ بنائی”۔
سعودی ولی عہد نے مزید کہا کہ “ترکی ہمارا برادر ملک ہے اور ہمارے لیے یہ ہمیشہ سے اہم رہا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان مضبوط کوآرڈینیشن اور مشترکہ عمل ہو کیوں درحقیقت ہم کو ایک دوسرے کی ضرورت ہے”۔
شہزادہ محمد بن نایف نے ترک وزیر خارجہ مولد جاوش اوگلو کے ساتھ ملاقات میں خطے کی صورت حال کے حوالے سے حالیہ پیش رفت اور دونوں ملکوں کے مواقف پر تبالہ خیال کیا۔ انقرہ میں ترک وزیر خارجہ کے دفتر میں ہونے والی ملاقات میں دنوں ملکوں کے درمیان باہمی دل چسپی کے امور بھی زیر بحث آئے۔
سعودی ولی عہد اور وزیر داخلہ نے انقرہ میں ترکی کے وزیر داخلہ سلیمان سویلو سے بھی ملاقات کی۔ دونوں شخصیات کے درمیان سعودی عرب اور ترکی کے بیچ سکیورٹی تعاون ، انسداد دہشت گردی ارو دہشت گرد تنظیموں کی کارروائیوں کو روکنے سے متعلق موضوعات زیر بحث آئے۔