برسلز (پ۔ر) کشمیرانفوکے چیئرمین میرشاہی جہاں نے مقبوضہ کشمیرکی صورتحال خصوصاً کشمیری حریت رہنماؤوں کی مسلسل نظربندی اور قیدوبندپر سخت تشویش ظاہرکرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیاہے۔ یہاں اپنے ایک بیان میں انھوں نے کہاکہ اس وقت بڑی تعداد میں کشمیری رہنماء گھروں پر نظربند ہیں یا جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہیں جن میں سید علی گیلانی ، مولانا عباس انصاری ، آغاحسن بڈگامی ، میرواعظ عمرفاروق، شبیرشاہ اور یاسین ملک نمایاں ہیں۔ انھوں نے کہاکہ وادی سے یہ بھی رپورٹس ہیں کہ یاسین ملک کو جیل میں درست طورپر ادوایات اورخوراک نہیں مل رہی جو ایک تشویش ناک بات ہے۔
میرشاہی جہاں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ خاموشی ختم کرکے بھارت پر دباؤ ڈالے تاکہ وہاں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ختم ہو اور کشمیری رہنماووں کو فوری رہائی مل سکے۔انھوں نے کہاکہ بھارت سنگین ریاستی دہشت گردی میں ملوث ہے اور کشمیرکے عوام بھارت کے ہاتھوں سخت مشکلات کا شکارہیں۔
انھوں نے اقوام متحدہ اوردیگرعالمی اداروں سے درخواست کی کہ وہ کشمیریوں کے مصائب کو کم کرنے کے لیے اقدامات کریں۔انھوں نے حالیہ ریاستی تشدد کا ذکر کرتے ہوئے کہ گذشتہ تین ماہ کے دوران ایک سو سے زائد لوگ شہید ہوچکے ہیں اور پیلٹ گن سے ایک ہزار سے زائد لوگ آنکھوں سے محروم ہوچکے ہیں لیکن افسوس ہے کہ عالمی طاقتیں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں۔