واشنگٹن (جیوڈیسک) ایتھوپیا کے علاقے اورومیا میں ایک مذہبی تقریب میں حکومت مخالف مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس کی جانب سے اشک آور گیس کے گولے پھینکنے اور ہوائی فائرنگ کے نتیجے میں بھگڈر سے کئی درجن لوگ ہلاک ہوگئے۔
اتوار کے اس سانحے میں آنسو گیس کے گولوں سے مظاہرین میں افراتفری اور خوف و ہراس پھیل گیااور بھگڈر سے کم از کم 50 افراد کچل کر ہلاک ہوگئے۔
حکومت نے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد نہیں بتائی لیکن یہ تصدیق کی ہے کہ برسات کا موسم ختم ہونے پر اورمو کمیونٹی کے سالانہ تہوار میں ہونے والے اس واقعہ میں کئی لوگ ہلاک اور زخمی ہوئے۔
جھیل ہرسادی پر ہونے والے سالانہ ایریچا تہوار میں کئی ہزار افراد جمع تھے۔ یہ تہوار ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا سے تقریباً 40 کلومیٹر جنوب میں واقع بیشوفٹو کے قصبے میں منایا جاتا ہے اور یہ ایک طرح سے وہاں کا تھینکس گوونگ تہوار ہے۔ اس موقع پر کچھ لوگ آزادی کے نعرے لگانے اور باغی گروپ کا جھنڈا لہرانے لگے۔
دو سال قبل زمین کا تنازع شروع ہونے کے باعث اورومیا میں گاہے بگاہے مظاہرے ہوتے رہتے ہیں۔ 2015 سے اب تک اورومیا میں پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں بہت سے مظاہرین ہلاک ہوچکے ہیں۔
حکومتی اقدامات کے نتیجے میں اقتصادی ترقی کا گراف مسلسل بلند ہونے کے باوجود ایتھوپیا میں کشیدگی بڑھ رہی ہے اور اسے اپنے مخالفین اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے نکتہ چینی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جو سیاسی آزادیوں کا مطالبہ کررہے ہیں۔