اسلام آباد (جیوڈیسک) چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ اختلافات کے باوجود مسئلہ کشمیر اور ایل او سی کے معاملے پر وزیراعظم کے ساتھ ہیں۔ کل جماعتی کانفرنس میں اپوزیشن رہنماؤں کا اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بھارتی جارحیت کیخلاف حکومت اور مسلح افواج کے ساتھ ہیں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا بولے کہ پاک بھارت تعلقات اہم موڑ پر ہیں ، متحد پاکستان ہی بھارتی جارحیت کا مقابلہ کر سکتا ہے ، انہوں نے کہا پیپلزپارٹی کا واضح موقف ہے کہ اختلافات کے باوجود مسئلہ کشمیر اور ایل اوسی کے معاملے پر وزیراعظم کے ساتھ ہیں۔
تحریک انصاف کے شاہ محمود قریشی نے کہا بھارت جانتا ہے ، مسئلہ کشمیر کا کوئی فوجی حل نہیں ، اس کے باوجود جارحیت کی جا رہی ہے ، وزیراعظم نوازشریف کی فہم و فراست اور حب الوطنی پر پورا یقین ہے ، قومی مفاد اور قومی یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ساتھ دیں گے۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے بھی حکومت اور مسلح افواج کا ساتھ دینے کی یقین دہانی کرائی جبکہ اے این پی کے غلام بلور کا کہنا تھا سلامتی کونسل میں وزیراعظم کی تقریر سے مسئلہ کشمیر کو سفارتی محاذ پر نئی زندگی ملی ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس سے دنیا کو مثبت اور تعمیری پیغام دیا گیا ہے ۔ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کشمیریوں کی تحریک آزادی میں حالیہ شدت کو سیاسی و سفارتی محاذ پرآگے بڑھانا چاہیے ۔ وزیراعظم کا بیرون ملک خصوصی نمائندے بھجوانے کا اقدام قابل تعریف ہے ۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم سے دنیا کو آگاہ ہونا چاہیے ۔ موجودہ صورت حال میں ہمیں قومی یک جہتی کا مظاہرہ کرنا ہے ، ہمارا موقف پاکستان اور کشمیری عوام کے جذبات کی ترجمانی کرتا ہے۔