سعودی عرب (جیوڈیسک) سعودی عرب کی کابینہ نے خبردار کیا ہے کہ امریکی کانگریس میں منظور کردہ حالیہ نائن الیون قانون (جاسٹا) سے ملکوں کو حاصل خود مختاری کا استثنیٰ متاثر ہوگا اور اس سے امریکا سمیت تمام ممالک متاثر ہوں گے۔
سعودی عرب کی سرکاری خبررساں ایجنسی ایس پی اے کی جانب سے سوموار کو جاری کردہ ایک بیان کے مطابق کابینہ نے کہا ہے کہ ”اس قانون سے خود مختارانہ استثنیٰ کا اصول کمزور پڑے گا حالانکہ اسی اصول کے تحت صدیوں سے بین الاقوامی تعلقات کو رو بہ عمل لایا جارہا ہے”۔نیزاس قانون سے امریکا سمیت تمام اقوام پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
کابینہ نے سعودی عرب کی جانب سے اس امید کا اظہار کیا گیا ہے کہ امریکی کانگریس اس قانون کے خطرناک نتائج وعواقب سے بچنے کے لیے ضروری اقدامات کرے گی۔
امریکی کانگریس میں منظور کردہ ”انصاف برخلاف اسپانسرز آف ٹیررازم ایکٹ” (جاسٹا) کے تحت نائن الیون حملوں میں ہلاک شدگان تین ہزار افراد کے لواحقین اور زخمی افراد کے خاندان سعودی عرب کی حکومت کے خلاف مالی ہرجانے کے حصول کے لیے قانونی چارہ جوئی کرسکیں گے اور اس کا جواز محض یہ ہے کہ نیویارک کے ورلڈ ٹریڈ سنٹر اور پینٹاگان پر طیاروں سے حملے کرنے والے القاعدہ کے انیس ہائی جیکروں میں سے پندرہ کا تعلق سعودی عرب سے تھا۔
امریکی کانگریس نے گذشتہ جمعرات کو فیصلہ کن انداز میں صدر براک اوباما کے نائن الیون بل کو ویٹو کرنے کے اقدام پر خط تنسیخ پھیر دی تھی اور اس طرح اس متنازعہ بل کو منظور کر لیا تھا۔سعودی وزارت خارجہ نے اس قانون کی منظوری کی مذمت کی تھی۔
سعودی عرب اور اس کے اتحادی دوسرے خلیجی عرب ممالک اس مجوزہ قانون کی شدید مخالفت کرچکے ہیں۔ان کا موقف ہے کہ محض ہائی جیکروں کے آبائی وطن ہونے کی بنا پر سعودی عرب کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا کوئی قانونی اور منطقی جواز نہیں ہے۔ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے بھی اس قانون کی مذمت کی تھی۔