بدین (عمران عباس) بدین میں مچھروں کی تعداد میں مسلسل اضافہ، شہری اور دیہی علاقوں کے سینکروں افراد ملیریا کےمرض میں مبتلا ہونے لگے، میونسپل انتظامیہ کی جانب سے ڈی سی آفیس ، ڈی سی ھائوس، ایس ایس پی آفیس اور ایس ایس پی ھائوس سمیت دیگر بالا حکام اور بااثر لوگوں کے گھروں پر روزانہ مچھر مار اسپرے کیا جاتا ہے لیکن شہر کی دیگر آبادی میں اسپرے نہیں کیا جاتا جس کے باعث روزانہ سینکڑوں افراد ملیریا کی بیماری میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق محکمہ صحت اور محکمہ ملیریا کی ملی بگھت سے بدین کے غریب افراد کےلیئے دی جانے والی مچھر دانیاں غریبوں میں تقسیم کرنے کے بجائے سرکاری افسران اور ان کے ملازمین میں تقسیم کردی جاتی ہیں اور وہ مچھر دانیاں شہر کے دکانوں پر بھی فروخت کےلیئے پہنچ جاتی ہیں۔
بدین شہر میں مچھر مار اسپرے نا ہونے اور غریبوں کے لیئے دی جانے والی مچھردانیاں ان کو نا ملنے پر شہر کے غریب طبقے سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے سندھ کے وزیر اعلی سے مطالبہ کیا ہے کہ بدین شہر کو دو حصوں میں تقسیم کرنے والوں کو بے نقاب کیا جائے اور شہر بھر میں مچھرمار اسپرے کرواکر شہریوں کو ملیریا اور ڈینگی جیسی خطرناک بیماریوں سے بچایا جائے۔۔۔۔