فیصل آباد: پاکستان تحریک انصاف سٹی فیصل آباد کے صدر ڈاکٹر اسد معظم نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں حکمران جماعت جس قسم کی غیر سنجیدگی اوراسپیکر ایاز صادق جس طرح جانبداری برت رہے ہیں ایسے حالات میں عمران خان کا مشترکہ اجلاس کا بائیکاٹ زمینی حقائق کے عین مطابق ہے اقتدار میں ہونے کے باوجود صرف 60 ایم این ایز جن میں وزراء اور ان کے سپیکر بھی شامل ہیں کا ایوان میں انا انتہائی تشویش ناک ہے اور اس سے حکمرانوں کی مسئلہ کشمیر پر سنجیدگی بھی واضح ہو تی ہے ‘ انہوں نے کہا کہ مشترکہ اجلاس ہو تو ایک ایک منٹ پر لاکھوں روپے خرچ آتے ہیں مگر (ن) لیگ ہر معاملے میں مذاق میں لیتی ہے’ اس وقت قومی اسمبلی اور سینٹ میں(ن) لیگ کو اکثریت حاصل ہے مگر کس قدر بدقسمتی کی بات ہے کہ صرف 28 فیصد لیگی اراکین پارلیمنٹ ایوان میں آئے ان سے زیادہ لوگ تو مہمانوں کی گیلری میں موجود تھے’ ڈاکٹراسد معظم نے مزید کہا کہ وہ لوگ جو بظاہر حکومت مخالف مگر اندرون خانہ حکومت کو بچانے میں کوشاں ہیں ان کے ساتھ بھی ِجمعرات کے روز حکومتی وزراء کا رویہ قابل مذمت تھا’ آج پوری قوم پر ثابت ہوگیا کہ مودی کے یار مسئلہ کشمیر کو کبھی سنجیدگی سے نہیں لیں گے۔ یہ مسئلہ تحریک انصاف حل کروائے گی۔ اس کے لیے ہمیں عوام کے تعاون کی ضرورت ہے ‘ اب کشمیریوں کو ہم زیادہ دیر تک بھارتی غنڈوں کے زیر سایہ نہیں رہنے دیں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Javed
فیصل آباد: پاکستان تحریک انصاف سٹی کے سینئر نائب صدر رانا جاوید اشرف خاں نے کہا ہے کہ پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک کے ہم پلہ لانے کے لیے ایک ایماندار اور محنتی قیادت کی اشد ضرورت ہے’ بڑے بڑے میگا پراجیکٹس اور بڑے بڑے منصوبوں کے نام پر کمیشن کھانے والے تو موجود ہیں مگر کام کرنے والا کوئی نہیں جس طرح موجودہ حکمران دوتہائی اکثریت کیساتھ اقتدار میں ہیں اگر یہ لوگ نیت کے ساتھ کام کرتے تو آج پاکستان حقیقی معنوں میں ایشیائی ٹائیگر بن گیا ہوتا مگر جن لوگوں کو خزانے میں نقب لگانے کی پختہ عادت پڑ چکی ہو وہ کام نہیں کرتے’ انہوں نے کہا کہ آج کل ممبران پہلے سے موجودہ کشکول سے مطمئن نہ ہونے کی وجہ سے اس سے کئی گنا بڑا کشکول تیار کروانے میں مصروف ہیں تاکہ لوٹ مار کے تمام سابقہ ریکارڈ توڑے جاسکیں تحریک انصاف اقتدار میں آکر حکمرانوں سے ایک ایک پائی کا حساب لے گی اور انہیں احتساب کی اس چکی سے گزارے گی جس میں سے ایک ”ککھ” بھی بچ کر نہیں گزر سکتا’ عمران خان بطور وزیراعظم ایسی ایسی اصلاحات لائیں گے جس سے عوام کا معیار زندگی اس قدر بلند ہو جائے گا کہ کہ دنیا اس کی مثال دے گی’ تحریک انصاف گڈگورننس کی ایک مثال قائم کرے گی یہ سب خواب نہیں بلکہ وہ حقیقت ہے جو سب پر جلد آشکار ہو گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
فیصل آباد: قرآن پاک کے قاری اور حفاظ بننا بہت اچھا اقدام ہے مگر قرآن پاک کو عملی زندگی میں ڈالنے میں انسان کی بقاء ہے۔ آج پوری دنیا میں مسلم امہ کے زوال کی وجہ قرآن پاک اور سیرت محمدیۖ پر عمل نہ کرنے سے ہے۔ مسلم امہ کے تمام مسائل کا حل قرآن پاک میں مضمر ہے مگر انسان کے قرآن پاک کی تعلیمات پر عمل کرنا اشد ضروری ہے۔ مسلم امہ کو فرقہ واریت کے جال سے نکلنا ہو گا۔ سعودی عرب اور ایران کو اپنا رویہ تبدیل کرنا ہو گا۔ مسلم ممالک کو امریکہ اور روس کی بجائے اپنے اندر اتحاد پیدا کرنا ہو گا۔ مسلم ممالک میں جاری خانہ جنگی میں لاکھوں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار پروفیسر عبدالقوی بغدادی نے جامعہ مسجد فاروقیہ نوشاہیہ ناظم آباد میں حفاظ کرام کے تکمیل قرآن کی تقریب کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر مہمان خصوصی قاری امجد رسول آصف’ قاری سعد انیس’ قاری حسن عطاری حاجی محمد مدثر ودیگر بھی موجود تھے۔ مہمان خصوصی قاری امجد رسول نے کہا کہ قرآن پاک کا عملی نمونہ بننا ہو گا۔ ہم نے صرف قرآن پاک کو دم اور مُردوں پر پڑھنے کے لیے رکھ لیا ہے۔ ہمیں قرآن پاک کواپنی زندگیوںکاحصہ بنانے کی اشدضرورت ہے اس کوروزانہ کی بنیاد پر سمجھ کر پڑھنا ہم سب پر لازم اور جب تک ہمارا تعلق قرآن سے رہے گا ہم دنیا اور آخرت دونوں میں کامیاب رہیں گے۔ قاری سعد انیس کا کہنا تھا کہ قرآن پاک کونصاب کا لازمی حصہ بنانے پر حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور امید رکھتے ہیں کہ بہت جلد اس پر عمل بھی کیاجائے گا، قرآن مجید انسانوں کیلئے کامیابی کانسخہ ہے۔