بدین (عمران عباس) بدین کے لوگوں کو سہولیات فراہم کرنے والی انڈس سول اسپتال کے سیکیورٹی گارڈز عوام کے لیئے عذاب بن گئے، آئے دن مریض خواتین، مردوں اور ان کے رشتہ داروں سے بدتمیزی روز کا معمول بن گیا، سفارش پر بھرتی ہونے والے سیکیورٹی گارڈز عزتدار لوگوں سے جاہلوں کی طرح پیش آنے لگے۔
بدین سول اسپتال جو گزشتہ کئی برسوں سے خستہ حالی کا شکار ہوچکی تھی جس کے باعث وزیر صحت ڈاکٹر سکندر مینھدرو کی خصوصی کوششوں کے بعد ایک نجی اداری انڈس کے حوالے کردی گئی اور کچھ ہی دنوں میں انڈس سول اسپتال میں واضع بہتری آگئی۔
ضلع بھر کے مریضوں کے ساتھ ساتھ نواحی اضلاح کے مریضوں کو سہولیات فراہم کرنے والی انڈس اسپتال میں سو میں سے نوے فیصد سفارش پر بھرتی کیئے جانے والے سیکیورٹی گارڈز کا آئے دن مریضوں اور ان کے رشہ داروں سے بحث مباحثہ، تلخ کلامی اور بدتمیزی روز کا معمول بن گیا ہے۔
اس سلسلے میں انفارمیشن ڈپارٹمینٹ کے ملازم مبارک میرانی نے میڈیا کو بتایا کہ دو روز قبل اسپتال جاتے ہوئے گیٹ پر گارڈز نے روک دیا اور جواز دیا کہ اندر رش ہے جب کہ میں انہیں یہ بھی بتایا کہ میں اس اسپتال میں زیر علاج ہوں اور اس وقت بھی ڈریسنگ کروانے آیا ہوں لیکن میرے بار بار بتانے کے باوجود مجھے اندر نہیں جانے دیا اور مجھے اور میرے ساتھ موجود میرے بیٹے کو دھکے دے کر تشدد کیا گیا جس کی شکایت میں نے انتظامیہ کو بھی لیکن مجھ پر ہونے والے تشدد کا کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔
اس سے پہلے کئی بار کوریج کے لیئے جانے والے میڈیا کے نمائندوں سے بھی بدتمیزی کے واقعیات رونماء ہوچکے ہیں جس کا انتظامیہ نے نوٹس لیتے ہوئے صحافیوں سے معزت بھی کی لیکن اسپتال کو فیل کرنے کی کوشش میں لگے رہنے والے سیکیورٹی گارڈز کو تمیز نہیں سکھائی گئی۔
بدین کے شہریوں ظفر سولنگی، نورحسن، اختر علی، مجید، رمضان، شوکت اور دیگر نے انڈس انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ سیکیورٹی پر تعینات گارڈز کو عام شہریوں سے کس طرح پیش آنا چاہیئے اس کے لیئے ان کو ٹریننگ دی جائے تاکہ آنے والے وقت میں لوگ اپنی بے عزتی کروانے سے بچ سکیں۔