ممبئی (جیوڈیسک) بالی وڈ اداکار نواز الدين صدیقی کو سٹیج ڈرامے ’رام لیلا‘ میں ایک کردار ادا کرنا تھا لیکن سخت گیر ہندو تنظیموں کے اعتراض کے بعد انھیں رام لیلا میں حصہ لینے سے منع کر دیا گیا۔
سخت گیر ہندو تنظیم شیو سینا کا کہنا تھا کہ رام لیلا میں کوئی بھی مسلمان کردار ادا نہ کرے جس کے بعد اس کا اہتمام کرنے والوں نے نواز الدین کو اس میں حصہ لینے سے منع کر دیا۔
رام لیلا ہندوؤں کی مقدس کتاب رامائن کی کہانی پر مشتمل ڈرامہ ہے جو ہر برس دسہرا کے موقع پر تقریباً سبھی شہروں میں سٹیج پر کھیلا جاتا ہے۔
اس میں رام، سیتا اور راون جیسے مختلف کردار ہوتے جسے دیکھنے کے لیے لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہوتی ہے۔ انگریزی اخبار انڈین ایکسپریس نے لکھا ہے کہ اداکار نوازالدین صدیقی کو رام لیلا سے صرف مسلمان ہونے کی وجہ سے باہر ہونا پڑا ہے۔
اخبار کے مطابق شرام لیلا کمیٹی کے صدر دامودر پرساد شرما نے کہا: ‘شیو سینا کے کچھ لوگوں نے کہا کہ وہ نہیں چاہتے كے کوئی مسلم رام لیلا میں شامل ہو۔ پولیس نے بھی کہا کہ نوازالدین کو اس میں حصہ نہ لینے دیا جائے۔ پولیس کا کہنا تھا کہ اگر رام لیلا کے دوران کوئی ہنگامہ ہوتا ہے تو ذمہ داری آپ کی ہوگی۔’
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم اس کے لیے تیار نہیں تھے، وہاں ناظرین کی بہت بڑی تعداد موجود تھی اور اگر ہنگامہ آرائی کی صورت میں ہم بھیڑ کو اپنے قابو میں نہیں کر سکتے تھے۔’
رام لیلا کی پرفارمنس ریاست اترپردیش کے ضلع مظفر نگر کے شہر بڈھانا میں ہونے والی تھی۔ نواز الدین کو دیکھنے کے لیے لوگوں کی بڑی تعداد وہاں پر جمع ہوگئی تھی لیکن جب سٹیج پر اعلان ہوا کہ وہ نہیں آئیں گے تر بڑی مایوسی ہوئی۔
لیکن بعد میں انھوں نے ٹویٹ کیا کہ وہ بچپن سے ہی رام لیلا میں اداکاری کرنا چاہتے تھے لیکن ‘ میرے بچپن کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہو سکا تاہم اگلی بار میں رام لیلا میں حصہ ضرور ہوں گا۔’
اخبار کے مطابق رام لیلا میں نواز الدین صدیقی ماريچ کا کردار کرنے والے تھے۔ خیال رہے کہ گذشتہ دنوں نوازالدین نے پاکستانی فنکاروں کے انڈیا چھوڑنے کے بارے میں بیان دیا تھا۔
انھوں نے یہ بیان انڈیا میں ہندؤ انتہا پسند حلقوں کی جانب سے پاکستانی فنکاروں پر پابندی اور ان کو ملک سے جانے کے مطالبات کے بعد دیا۔