ہیٹی (جیوڈیسک) ہیٹی میں آنے والے طوفان میتھیو کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد میں دو گنا اضافے کے بعد آٹھ سو تک پہنچ گئی ہے جبکہ اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اس طوفان سے ہونے والے نقصان کو جاننے میں کئی دن لگ سکتے ہیں۔
منگل کو آنے والے طوفان میتھیو کے بعد جیسے جیسے امدادی کارکنوں کو جنوبی علاقوں تک رسائی حاصل ہوتی جا رہی ہے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ بھی ہوتا جا رہا ہے۔
ورلڈ فوڈ پروگرام کے کارلوس ویلوسو کا کہنا ہے کہ بعض متاثرہ علاقوں تک صرف سمندر یا فضائی راستوں کے ذریعے ہی پہنچا جا سکتا ہے۔
زیادہ تر ہلاکتیں ہیٹی کے جنوب مشرقی ساحل کے قریبی علاقوں میں ہوئی ہیں جہاں طوفان میتھیو اپنی مکمل شدت کے ساتھ ٹکرایا تھا۔
ہیٹی کے شہر جیریمی میں 80 فیصد عمارتیں زمین بوس ہو چکی ہیں جبکہ جنوبی صوبے میں 30 ہزار مکانات تباہ ہوگئے ہیں
میتھیو طوفان جو تیسرے درجے کے طوفان میں بدل چکا ہے اب 120 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے امریکی ریاست فلوریڈا کے ساحل کی جانب بڑھ رہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق طوفان فلوریڈا کے ساحلوں سے چند گھنٹے دور رہ گیا ہے، تاہم یہ بتانا مشکل ہے کہ آیا طوفان فلوریڈا کے زمینی علاقوں پر گرے گا یا نہیں۔
خدشہ ظاہر کیا ہے کہ میتھیو طوفان فلوریڈا، جورجیا، ساؤتھ کیرولینا اور نارتھ کیرولینا کو متاثر کر سکتا ہے۔ فلوریڈا کے گورنر رک سکاٹ نے خبردار کیا ہے کہ عفریت کا رخ فلوریڈا کی جانب ہے اور یہ تباہ کن ہو سکتا ہے۔
گذشتہ ایک دہائی کے دوران آنے والے شدید طوفان کے باعث متاثر ہونے والے علاقوں میں امدادی کام جاری ہیں۔
ہیٹی کے دوراز علاقوں تک رسائی کے بعد سے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے ہیٹی کی سول پروٹیکشن ایجنسی نے جمعے کے روز بتایا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں دوگنا اضافہ ہوگیا ہے اور اب ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 400 سے بڑھ کر 800 تک پہنچ گئی ہے۔
تاہم امدادی کاموں میں مشکلات اور متاثرہ علاقوں تک رسائی نہ ہونے کے باعث نقصان کے بارے میں صحیح طرح سے معلوم نہیں ہو پا رہا ہے۔
ہیٹی کے شہر جیریمی میں 80 فیصد عمارتیں زمین بوس ہو چکی ہیں جبکہ جنوبی صوبے میں 30 ہزار مکانات تباہ ہوگئے ہیں۔ 50 کے قریب افراد کی ہلاکت جنوبی شہر روشے آ بیتیو میں ہوئی ہے۔