خیرپور : ناتھن شاہ میں شہدائے کربلا کی یاد میںآج چھٹے روز بہی مجالس عزا اور عزاداری کا سلسلہ جاری ہے۔ انجمن جعفریہ کے زیر احتمام مرکزی امام بارگاہ کے سامنے مرکزی مجلس عزا سے علامہ اسد علی شر، علامہ مہدی رضا قمی، اعجاز علی مفکری اور دیگر علماء کرام نے خطاب کرتے ہوئے شہدائے کربلا پر روشنی ڈالی۔
اس موقعے پر علما ئے کرام کا کہنا تھا کہ ہم نے ہمیشہ کربلا کا درس دیا ہے۔ امام حسین علیہ السلام نے کربلا میں بے مثال قربانیاں دے کر دین اسلام کو بچایا ۔ان کا کہنا تھا کہ کربلا درس اول ہے۔ عزاداری سید شہدائے کربلا راہ نجات ہے ۔اہل بیت سے محبت و مودت کامیابی کا ذریعہ ہے۔
مجلس عزا سے علامہ اسد علی شر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ہمیشہ مظلوم کی حمایت کی ہے اور ظالم کے خلاف اپنی آواز کو بلند کیا ہے ۔ عاشورہ کے جلوس ہماری نسلوں کا دفاع ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم پر چاہے جتنی بہی پابندیاں لگا دو ہم کربلا کے پیغام کو عام کر تے رہیں گے اورکربلا کے پیغام کو عام کرنا ہی ہمارہ اصل مقصد ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسے حالات کے باوجود بہی ہم بغیر کسی خوف کے نہتے بازاروں میں گلی گلی یاحسین یاحسین کرکہ یے ثابت کرتے ہیں کہ ہم قربانیاں دینے والے ہیں قربانیاں لینے والے نہیں۔ 1400 برس بیت گئے لیکن آج تک کسی حسینی عزادار پر دہشتگردی ثابت نہیں ہوئی۔
مجلس عزا کے بعد مرکزی ماتمی جلوس برآمد ہوا ۔ماتمی جلوس میں شریک ہزاروں عزاداران حسین علیہ السلام نے سینہ خوبی اور نوحہ خوانی کرتے ہوئے شہدائے کربلا کو پرسہ پیش کیا۔ ادھرمجلس عزا کے بعد آج رات پیر شاہ حویلی سے کربلا کے ننھے معصوم شہید شہزادہ علی اصغرابن امام حسین علیہ السلام کا جھولا برآمد ہوگااور جب کہ معروف نوحہ خوان سید حیدر شاہ شیرازی نوحہ خوانی کرتے ہوئے شہدائے کربلا کو پرسہ پیش کرینگے۔