ٹیکسلا (ڈاکٹر سید صابر علی / تحصیل رپورٹر) واہ کینٹ کے سپوت نے بھارت میں میدان مار لیا، تین سلور اور ایک براونز میڈل جیت کر پاکستان کا سر فخر سے بلند کر دیا، بھارت میں پاکستانی کھلاڑیوں کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھا گیا،28 میں سے صرف بارہ کھلاڑیوں کو بھارت نے ویزے جاری کئے، ہماری خواتین بھی کسی میدان میں پیچھے نہیں بھارت میں منعقدہ کراٹے چیمپئین شپ میں کلثوم ہزارہ نے مائنس 68 کے جی ایونٹ میں گولڈ میڈل حاصل کیا۔
میرے بڑے بھائی اعجاز الحق نے میری بہترین تربیت کی جو کہ کراٹے کے مایہ ناز کوچ ہیں، قومی سطح پر انھوں نے کراٹے کے مختلف چیمپئن شپ میں شرکت کر کے ستر سے زائد میڈلز حاصل کئے جو کہ میرے لئے اعزاز کی بات ہے، میرے بڑے بھائی میرے استاد بھی ہیں، پاکستان کا نام دنیا میں روشن کرے کے لئے اپنا کردار ادا کرتا رہونگا،واہ کینٹ کے نوجوان اسرار الحق کی میڈیا سے گفتگو،تفصیلات کے مطابق بھارت میں منعقدہ تیسری ساوتھ ایشین کراٹے چیمپئین شپ میں انفرادی اور ٹیم ایونٹس میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے چار میڈلز حاصل کئے۔
مجموعی طور پر تیسری ساوتھ ایشن کراٹے چیمپئین شپ میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے کھلاڑیوں نے تین گولڈ میڈلز،8 سلور میڈلز اور 8 براونز میڈلز حاصل کر کے پاکستان کا نام دنیا میں روشن کردیا،اسرار الحق جو کہ محکمہ واپڈا میں ملازم ہیں واپڈا کی جانب سے قومی وانٹر نیشنل سطح پر منعقد ہونے والے ایونٹس میں شرکت کرتے رہے،بھارتی ریفریز نے انتہائی بد نظمی کا مظاہرہ کیا اور پاکستانی کھلاڑیوں کے ساتھ غیر مساوی اور امتیازی سلوک رو ارکھا،28 کھلاڑیوں میں سے صرف بارہ کھلاڑیوں کو ویزے جاری کئے گئے،جس میں چھ خواتین اور چھ مرد تھے۔
بھارت میں 24 ستمبر کو منعقد ہونے والی تیسری ساوتھ ایشن کراٹے چیمپئین شپ میں پاکستانی کھلاڑیوں نے اپنا لوہا منوایا،کراٹے کے مختلف ایونٹس میں بہترین کھیل کا مظاہرہ کر کے 19 میڈلز حاصل کر کے دنیا میں پاکستان کا نام روشن کردیا،واہ کینٹ سے تعلق رکھنے والے اسرار الحق نے انفرادی کاتا،ٹیم کاتا، ٹیم فائٹ اور مائنس 84 کے جی فائٹس میں حصہ لیا،جبکہ ٹیم فائیٹ میں فائنل کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا،وطن واپسی پر اسرار الحق نے میڈیا سے خصوصی گفتگو کے دوران بتایا کہ تین روزہ چیمئین شپ کو مختصر کر کے ایک روز میں ختم کیا گیا، جو کہ بلا شبہ انٹر نیشنل رولز کی خلاف ورزی کے مترداف ہے۔
بھارتی ریفریز کا پاکستانی کھلاڑیوں سے انتہائی معتصبانہ رویہ تھا ،انکی کوشش تھی کہ پاکستان کسی بھی ایونٹ میں کوئی میڈل حاصل نہ کر سکے،اس تمام تر اوچھے ہتھکنڈوں کے باوجود پاکستانی کھلاڑیوں نے اپنا مورال بلند رکھا اور انتہائی جانفشانی سے محنت کر کے بھارت سمیت ، مختلف ممالک کو بری طرح بچھاڑا اوربھارت نئی دہلی میں منعقدہ تیسری ساوتھ ایشن کراٹے چیمپئین شپ میں پاکستانی ٹیم نے مجموعی طور پر 19 میڈلز حاصل کئے،جس میں تین گولڈ ، آٹھ سلور، اور آٹھ براونز شامل ہیں، اسرار الحق کے بڑے بھائی اعجاز الحق جو کہ اسلام آباد کراٹے ایسوسی ایشن کے صدرر جبکہ کراٹے فیڈریشن پاکستان کے نائب صدر بھی ہیں کاکہنا تھا کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں کوچنگ کا اعلیٰ معیار کھلاڑیوں کو مہیا کیا جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ یہ کھلاڑی دنیا میں پاکستان کا نام روشن کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
ڈاکٹر سید صابر علی تحصیل رپورٹر ٹیکسلا موبائل نمبر0300-5128038