فیصل آباد: پاکستان تحریک انصاف این اے 82 کے صدر سلیم چیمہ اور پی پی 66 کے رہنماحافظ صابر حسین مغل نے کہا ہے کہ کرپشن کے خلاف تحریک سے پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں ۔ملک کو کرپشن سے پاک کرکے ہی دم لیںگے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ پوری قوم وزیراعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کررہی ہے اور وہ اپنے اقتدار کو بچانے کے بہانے ڈھونڈ رہے ہیں ،نوازشریف اگر خود کو اقتدار سے الگ کرنے کا اعلان کرتے تو ان کے سیاسی مستقبل کے لئے بہتر تھا لیکن وہ ہر حال میں اقتدار سے چمٹے رہنا چاہتے ہیں ،انہوں نے کہاکہ ہمارا کسی سے ذاتی اختلاف نہیں لیکن جس نے بھی قوم کا پیسہ لٹا اسے حساب دینا ہوگا ، نوازشریف نے کئی بار مظلومیت بیان کرکے قوم کی ہمدردی حاصل کرنے کی کوشش کی مگر وہ کامیاب نہ ہوسکے ، قوم ان سے پائی پائی کا حساب مانگ رہی ،اب خطاب ڈرامہ نہیں چلے گااور نہ ہی اب اس کی نئی قسط آئے گی ،نوازشریف نے قوم کو مایوس کیا ہے ،اگر نوازشریف کے ہاتھ صاف ہیں تو وہ خود کو احتساب کے لئے کیوں پیش نہیں کرتے ،انہوں نے کہاکہ وقت آگیا ہے کہ اب لوٹ مارکرنیوالوں کا حساب ہوگا ،انہیں ہر حال میں قوم کالٹا ہوا پیسہ واپس کرنا ہوگا اور پائی پائی لٹانی ہوگی،ہماری کرپشن کے خلاف تحریک تیز ہوگئی ہے اور عوام نے اس تحریک میںگہری دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔
فیصل آباد:انصاف بزنس فورم کے صدر چوہدری ظفر سندھو ، چیئرمین محمد اجمل چیمہ ، جنرل سیکرٹری میاں تنویر ، ریاض سینئر وائس چیئرمین رانا سکندر اعظم خاں ودیگر نے کہا ہے کہ ملک میں کرپشن کی انتہاہوچکی ہے۔اوپر سے لے کر نیچے تک کرپٹ عناصر کھلے عام دندناتے پھرتے ہیں مگر کوئی پوچھنے والا نہیں۔ پانامالیکس میں بے نقاب ہونے والے حکمران کبھی کرپشن کاقلع قمع کرنے میں سنجیدہ نہیں ہوسکتے۔انہوں نے کہاکہ آڈٹ جنرل کی رپورٹس کے مطابق پی آئی اے،پرنٹنگ کارپوریشن،پاکستان بیت المال،این آئی سی ایل،اسٹیٹ بنک،یوٹیلیٹی سٹورز سمیت دیگر سرکاری اداروں اور کمپنیوں میں 1496ارب جبکہ وفاقی وزارتوں میں 499 ارب روپے کی بے ضابطگیاں ہوئیں ہیں۔قواعد وضوابط کی خلاف ورزیوں پر 930 ارب روپے قومی خزانے کونقصان پہنچایاگیاجبکہ سرکاری وسائل کے غلط استعمال کے باعث 5ارب63کروڑ روپے کی لوٹ مار کی گئی۔ سی ڈی اے،پی ڈبلیو ڈی،این ایچ اے،رینجرز اور ایف سی میں138ارب روپے کی بے ضابطگیا ںسامنے آچکی ہیں۔انہوں نے کہاکہ قومی دولت کو دونوں ہاتھوں سے لوٹاجارہا ہے جوکہ نیب سمیت دیگرچیک اینڈ بیلنس رکھنے والے اداروں کی کارکردگی پرسوالیہ نشان ہے۔جب تک ملک سے کرپشن کاخاتمہ اور قومی وسائل کو لوٹنے والے قانون کے شکنجے میں نہیں آتے پاکستان نہ ترقی کرسکتا ہے اور نہ ہی عوام کی زندگیوں میں خوشحالی آسکتی ہے۔عالمی بنک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں6کروڑ افراد سطح غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔زرمبادلہ کے ذخائر ریکارڈ لیول پر آگئے لیکن افراط زرمیں کسی قسم کی کوئی کمی واقع نہیں ہوئی۔انہوںنے مزید کہا کہ پانامالیکس ملکی تاریخ کا بہت بڑااسکینڈل ہے جسے ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت دبانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔حکمرانوں کی جانب سے اصل عوامی مسائل بجلی کی لوڈشیڈنگ،مہنگائی،بے روزگاری، لاقانونیت، دہشتگردی اور کرپشن کی بڑھتی شرح سے توجہ ہٹانے کیلئے وسائل کابے دریغ استعمال کیاجارہا ہے۔