لاہور: چیئرمین پاکستان کرسچن نیشنل پارٹی و ڈائریکٹر”کلاس” ایم اے جوزف فرانسس نے ملتان، شجاع آباد کے گائوں ٹھٹھ گھلواں بستی کمال آباد میں فداح سین کے گھر میں چادر چاردیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے باپ کو رسیوں سے باندھ کر چار خواتین کو برہنہ کر کے تشدد کرنے اور دو جوان بیٹیوں سے آٹھ مسلح افراد کا گینگ ریپ اور قصور میں ضعیف خاتون پر کام جاری نہ رکھنے کی پاداش میں گھر کے مالک کے تشدد کی پرزور مذمت کی ہے۔
میڈیا کو جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ ایک طرف تو حکومت خواتین کے تحفظ کے لئے قانون سازی کے دعوے کرتی ہے جبکہ دوسری طرف اس کی حکومت کے ممبران اسمبلی ایسے واقعات کے ملزمان کی سرپرستی کرتے ہیں اور مقدمہ بھی درج نہیں کیا جاتا۔
ایسے واقعات سے انسانیت کانپ جاتی ہے مگر درندہ صفت اوباش افراد کو خداکاخوف نہیں ہوتا۔گڈ گورنس کے دعوے کرنے والی پنجاب حکومت کے لئے باعث شرم بات ہے انہوں نے کہا کہ معاشرے میں عدم تحفظ کااحساس اسی طرح بڑھ رہاہے جس طرح پسے ومظلوم طبقات کے دلوں میں احساس محرومی فروغ پاتا ہے۔
جب حوا کی بیٹیوں کے ساتھ ایسا وحشیانہ کھیلنے والے انصاف کے سارے دروازے بھی بندکردیتے ہیں اب انصاف کے لئے جائیں تو کہاں جائیں؟۔انہوں نے تمام اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیاکہ اس واقعے کو ٹیسٹ کیس بناکر اس جرم کے ہر پہلو پر تفتیش کی جائے اورنہ صرف ملزمان کو عبرتناک سزادی جائے بلکہ ان کی پشت پناہی کرنے والی تمام بااثرشخصیات کے خلاف بھی انضباطی کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ انصاف کے تقاضے پورے ہوسکیں۔اس موقع پرمارٹن جاوید،ضیاء کھوکھر،اقبال کھوکھر،سہیل ہابل بھی موجود تھے۔