لاہور (بیورو رپورٹ) پیمرا کی طرف سے مسیحی چینلز کی بندش کے نوٹس پر قومی وبین الاقوامی شخصیات و اداروں نے شدید غم وغصہ کااظہارکیا ہے۔معروف سیاسی و سماجی رہنماء و چیئرمین پاکستان کرسچن نیشنل پارٹی ایم اے جوزف فرانسس نے کہا ہے کہ مذہبی بنیادوں پر کسی کے خلاف بھی غیرآئینی و غیرانسانی اقدامات کی مذمت کرتے ہیں۔
یہ بات انہوں نے پیمراکی طرف سے مسیحی چینلز کی بندش کے حوالے سے جاری کئے گئے ایک مراسلے کے ردعمل میں کہی۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے مسیحی چینلز کے خلاف کارروائی کی درخواست کرنے والے بھی مسیحی لوگ ہیں جو ایک سازش کے تحت ملک میں نفرت،فرقہ واریت اور مذہبی منافرت پھیلاناچاہتے ہیں ۔ملک کو پہلے ہی معتدد مسائل درپیش ہیں اس لئے کوئی بھی اقدام سوچ سمجھ کراٹھایاجاناچاہیے جوملکی مفاد میں ہو۔انہوں نے کہا کہ تمام قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے مسیحی چینلز کو بھی اپنی نشریات میںاعتدال پسند اور حق وسچ کو پیش کرنے میں ذاتی اناء واقربا پروری کی دوڑ سے باہر نکلنا ضروری ہے مگر ان کے خلاف کسی بھی دوغلی پالیسی کے تحت کوئی بھی غیرقانونی وغیراخلاقی اقدام برداشت نہیں کیاجائے گا۔
اگر پیمراکوئی ایسااقدام اٹھاتی ہے تو پھر صرف مسیحی ہی نہیں بلکہ تمام مذہبی چینلز کو بھی بندکروائے ۔یکساں پالیسی مرتب کرے اور کسی کو بھی ذاتی عناد یامذہبی بنیادوں پر نشانہ بنانا آئین پاکستان اور بانی پاکستان قائداعظم محمدعلی جناح کے اقلیتوں کے ساتھ کئے گئے ریاستی وعدے کے منافی اقدام تصور ہوگا۔اس موقع پرمارٹن جاوید،ضیاء کھوکھر،اقبال کھوکھر،سہیل ہابل بھی موجود تھے۔ردعمل بیان دینے والوں میںامریکہ سے سنی گل،کینیڈاسے خالدگل،بیلجئیم سے لطیف بھٹی،سپین سے جاویداقبال ،جرمنی سے سامی جٹ،ساہیوال سے ارمان خان شامل ہیں۔