سکھر (جیوڈیسک) چھٹی کے دن خورشید شاہ اچانک نکلے ضلع کے مختلف علاقوں کا دور کرنے۔ شاہ صاحب نے زیرتعمیر شاہراہوں کے کاموں کا جائزہ لیا اور ترقیاتی کاموں پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔
خورشید شاہ نے زیرتعمیر روڈ کھدوایا اور مٹیرئیل چیک کیا، خود بیٹھ کر مٹی بھی نکالی۔ سڑک کی حالت دیکھ کر شاہ صاحب غصے میں آ گئے اور بڑے بڑے پتھر اٹھا کر زمین پر پھینک دیئے۔
شاہ صاحب نے افسران کو خوب ڈانٹ پلائی اور انہیں دوبارہ کھدائی کے احکامات بھی جاری کئے۔ اس موقع پر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سڑک کی تعمیر میں ناقص مٹیرئیل استعمال ہو رہا ہے جس کے ذمہ دار ٹھیکیدار اور افسران ہیں، ان کی وجہ سے حکومت کی بدنامی ہوتی ہے۔
اس موقع پر اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کپتان پر بھی خوب وار کئے۔ انہوں نے کچھ سیدھی باتیں کیں اور کچھ اشاروں میں۔ خورشید شاہ نے اسلام آباد سیل کرنے کے دعوے پر بھی بڑی پتے کی بات کر ڈالی۔
اپوزیشن لیڈر نے حکومت کو یہ مشورہ بھی دیا کہ متحدہ کے محب وطن پارلیمنٹیرینز کو تنگ نہ کیا جائے۔
خورشید شاہ نے کہا ہے کہ آشا اور پاشا کی پیداوار کو جمہوریت اور پارلیمنٹ کا احساس نہیں، اسلام آباد سیل کرنے کا دعویٰ غلط ثابت ہوا تو نواز شریف مضبوط ہوں گے۔