کراچی: انجمن طلبہ اسلام صوبہ سندھ کے جنرل سیکرٹری نبیل مصطفائی نے کہا ہے کہ امت مسلمہ کو اجتماعی سوچ کے حامل افراد اور معاشرے کی ضرورت ہے، جب تک اجتماعیت کی بنیادی نہیں رکھی جائے گی تب تک ہم غیروں کے تسلط سے نہیں نکل سکتے ہیں، مسلمان کو ذہنی غلامی سے نکل کر اغیار کے رسم و رواج سے نفرت اختیار کرنی ہوگی، مغرب زدہ معاشرے نے ہمیں فقط پستی و زوال کے کچھ نہیں دیا ہے، انجمن طلبہ اسلام کی درسگاہ پیغام کربلا کو عام کررہی ہے، حقیقت کے تصور کے روشناس کروارہی ہے، نوجوان نسل کو اسلام کے عروج کی داستان ایک بار پھر سنانی ہوگی تا کہ ان کے دلوں اور دماغوں سے احساس کمتری نکل جائے اور وہ اپنی خودی پر ایک بار پھر سے یقین کرنا شروع کردیں، 22 اکتوبر بروز ہفتہ لاہور میں ہونے والے مرکزی کنونشن بعنوان قومی یکجہتی طلبہ کونشن کے حوالے سے منعقدہ انجمن طلبہ اسلام کراچی ڈویژن کے مجلس عاملہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انجمن طلبہ اسلام صوبہ سندھ کے جنرل سیکرٹری نبیل مصطفائی نے کہا کہ شہادت مطلوب و مقصود مومن تھی اور اب یہ رمز گاہ مومن سے بہت دور ہوگئی ہے، اب نہ وہ طلب ہے اور نہ وہ حوصلہ ہے کہ شہید ہوا جائے، پہلے قوم مسلم کے وسیع تر مفاد کے لئے افراد یکجا اور متحد تھے، اب انفرادی مفادات کے لئے اجتماعیت کا گلا گھونٹ دیا گیا ہے، صحیح سمت کا تعین اس صدی کی سب سے اہم ضرورت ہے، افراد کے ہاتھو ں میں ملت کے مقدر کا ستار ہ ہے، انجمن طلبہ اسلام کراچی ڈویژن کے مجلس عاملہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انجمن طلبہ اسلام کراچی ڈویژن کے ناظم سیف الاسلام نے کہا کہ قوم کی نظریں پھر سے امام حسین اور ان کے ساتھیوں کو تلاش کر رہی ہیں، اقتدار پر پھر سے یزید قابض ہے اور امت اپنے ملاح کو ڈھونڈ رہی ہے،ہر وہ حکمران جو زانی و شرابی ہے، رشوت خور اور لٹیرا ہے وہ یزید کا پیروکار ہے، امت مسلمہ کسی صورت فاسق و فاجر کو ایوان اقتدار میں نہیں رہنے دے گی، اس موقع پر انجمن طلبہ اسلام کراچی ڈویژن کے جنرل سیکرٹری بابر مصطفائی نے کہا کہ امام حسین عالی مقام راہ حق کے رہبر و امام تھے اور حق کے متلاشیو ں کے لئے ان کی پیروی اور تباع فرض عین ہے،امام حسین کا پیروکار کبھی بھی ظلم و زیادتی پر سمجھوتہ نہیں کرسکتا ہے، اس موقع پر انجمن طلبہ اسلام کراچی ڈویژن کے جوائنٹ سیکرٹری ولید رضا نے کہا کہ قومی یکجہتی طلبہ کنونشن پیغام کربلا کو نمایاں کر ے گا، طلبہ کو امام حسین کے راستے کی حقیقت اور منزل کا تعین کرنے میں مدد دے گا، مرکزی کنونشن کے لئے کراچی سے ٹرین مارچ کی صورت میں سفر کا آغاز کیا جائے گا، کراچی سے دو بوگی ، جب کہ نوابشاہ اور میر پور خاص سے ایک بوگی، شکارپورلارڑکانہ سے ایک بوگی اور سکھر و گھوٹکی سے بھی ایک بوگی کا انتظام کیا گیا ہے، طلبہ کر کثیر تعداد لاہور میں قومی یکجہتی کا ثبوت پیش کرے گی اور کشمیر کے حوالے سے ملک کے نوجوانوں کی ترجمانی کرتے ہوئے دنیا کو پیغام دے گی کہ ملک پاکستان کے نوجوان کشمیر کی آزادی چاہتے ہیں اور اس بارے میں کسی شش و پنج میں مبتلہ نہیں ہیں۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کراچی:سنی حقوق فورم کراچی کے صدر عبدلرزاق سانگانی نے کہا ہے کہ حج ۔و عمرہ ایک عظیم عبادت ہے جو ہر مسلمان کی دلی تمنا اور زندگی کی سب سے بڑی خواہش ہے ایسے میں اتنی سخت فیس اور الگ سے جارچز لگائے جانے کے مطلب پوری دنیا کے مسلمانوں کو اضطراب میں مبتلا کرنا ہے، مسلمانان عالم اس فیصلے سے شدید کرب کی حالت میں ہیں، تاریخ میں کبھی اس طرح کا ویزہ چارج کسی بھی ملک نے نہیں لگایا ہے، پاکستان کے مسلمان اس بات پر سخت رنجیدہ ہیں، پاکستان عوام امید کرتی ہے کہ سعودی انتظامیہ کسی سخت اقدام سے گریز کرے گی، کسی بھی وقت کی قید لگائے بغیر ہمیشہ کے لئے دوسرا عمرہ کرنے پر دو ہزار ریال کی ادائیگی نا قابل یقین ہے جس کی کوئی منطق نہیں بن سکتی ہے، سنی حقوق فورم کراچی کے صدر عبدلرزاق سانگانی نے کہا کہ عمرہ زائرین کو حجاز مقدس سے دور کرنے کی کوشش کی گئی ہے، متوسط طبقے اور غریب طبقے سے عمرہ ادار کرنے کا رتصور ہی ختم کردیا گیا ہے، اب صرف امیر طبقہ ہی حج و عمرہ اداکرنے کے بارے میں سوچ سکتا ہے،اگر سعودی انتظامیہ سیکورٹی کی وجہ سے قوانین سخت کردے تو یہ گوارہ کیا جا سکتا ہے مگر ایسا کیسے ہوسکتا ہے کہ عام عوام سے حج و عمرہ کا حق ہی چھین لیا جائے، سنی حقوق فورم کراچی کے جنرل سیکرٹری محمد وزیر رہبر نے کہا کہ ہم حجاز مقدس کے ذمہ داران اور خادمین والحرمین سے اپیل کرتے ہیں کہ عمرہ پر دو ہزار ریال کا ٹیکس ختم کیا جائے، یہ قانون عوام کو اسلام کے مرکز سے بہت دور کردے گا،اس وقت مسلمانوں کو مکہ و مدینہ سے قریب کرنے کی ضرورت ہے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ سعودی انتظامیہ اس فیصلے پر نظر ثانی کرے اور کسی بھی ایسے اقدام کو عوا م پر مسلط نہ کرے، سنی حقوق فورم کے اعلامیہ کے مطابق سنی حقوق فورم کے اجلاس سے علامہ زبیر، علامہ نعمان، سیف الاسلام، بابر مصطفائی، محمد حنیف و دیگر نے خطاب کیا، مقریرین نے ، عمرہ ٹیکس ختم کرنے کا مطالبہ کیا،اور احتجاج کی پالیسی تیارکی گئی ہے، مختلف سماجی تنظیموں اور سیاسی و مذہبی جماعتوں کو بھی احتجاجی مہم میں شامل کیا جائے گا۔