کراچی (جیوڈیسک) پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے اثرات بالی وڈ اور پاکستانی سینما انڈسٹری پر بھی پڑے ہیں اور بھارتی میڈیا میں اب یہ خبریں گردش کر رہی ہیں کہ ریلیز سے پہلے ہی سال کی سب سے زیادہ مشہور ہونے والی فلموں ’رئیس‘ اور ’اے دل ہے مشکل‘ سے مائرہ خان اور فواد خان کو نکالنے کی تیاریاں کرلی گئی ہیں۔
بھارتی ویب سائٹ ’انڈیا ڈاٹ کام‘ نے ’ڈی این اے‘ کے حوالے سےکہا ہے کہ انتہا پسند تنظیموں کی مسلسل دھمکیوں اور دباؤ کے بعد شاہ رخ خان کی فلم ’رئیس‘ سے پاکستانی اداکارہ مائرہ خان کو نکالنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے اور ان کی متبادل ہیروئن کی تلاش جاری ہے۔
ادھر بالی وڈ کے معروف ہدایتکار کرن جوہر بھی مشکلات کا شکار ہیں۔ ان کی فلم ’اے دل ہے مشکل‘ 28 اکتوبر کو ریلیز کے لئے تیار ہے، لیکن فلم میں فواد خان کی جگہ سیف علی خان کو لینے پر غور کیا جا رہا ہے۔
بات یہیں ختم نہیں ہوتی۔ کرن جوہر کو ’اے دل ہے مشکل‘ میں اپنی دونوں ہیروئنز کو بھی بدلنا ہوگا، کیونکہ ایشوریہ رائے بچن اور انوشکا شرما نے فلم میں پاکستانی لڑکیوں ثنا خان اور الیزے کا کردار نبھایا ہے۔
آئندہ سال جنوری میں ریلیز ہونے والی شاہ رخ کی فلم ’رئیس‘ کی ہیروئن مائرہ خان کی جگہ کون ہوگی اس کا فیصلہ دو ہفتوں میں متوقع ہے۔
مائرہ خان اور فواد خان پر بھی موجودہ صورتحال کے حوالے سے بیان دینے کے لئے بہت دباؤ تھا۔ دونوں پاکستانی اسٹارز نے پچھلے دو دنوں میں خاموشی توڑتے ہوئے فیس بک کو اپنے جذبات کے اظہار کا ذریعہ بنایا ہے۔
جمعہ کو’ فیس بک ‘پر پوسٹ کئے گئےاپنے بیان میں فواد خان نے پاکستان، بھارت اور دنیا بھر میں موجود اپنے فینز اور ان سے ملنے والی سپورٹ کا شکریہ ادا کیا۔
’’فواد کا کہنا تھا کہ پاکستان، بھارت اور دنیا کے مختلف ملکوں میں رہنے والے محبت اور ایک دوسرے سے مل جل کر رہنے پر یقین رکھتے ہیں۔ دو بچوں کا والد ہونے کے ناتے بہت سے دوسرے لوگوں کی طرح میری دعا اور خواہش ہے کہ ہم دنیا کو اپنے بچوں کے رہنے کے لئے پرامن جگہ بنا سکیں اور انہیں محفوظ مستقبل دے سکیں۔‘‘
فواد خان نے یہ وضاحت بھی کی کہ وہ جولائی سے لاہور میں موجود ہیں۔ فواد خان کے ہاں حال ہی میں بیٹی کی پیدائش ہوئی ہے۔
فواد خان کے بیان کے اگلے ہی روز یعنی ہفتے کو مائرہ خان نے فیس بک پر پاکستان اور بھارت کے درمیان تناؤ اور کشیدگی پر بات کرتے ہوئے کہ کہا ’’بطور پاکستانی میں دنیا میں کہیں بھی ہونے والی دہشت گردی اور قیمتی جانوں کے ذیاں کی مذمت کرتی ہوں۔ اپنے پانچ سالہ کیئریر میں ہمیشہ اس بات کا خیال رکھا کہ میرے ملک کا وقار برقرار رہے۔ میری دعا ہے کہ دنیا اتنی پرامن جگہ بن جائے جہاں میرا بچہ بغیر کسی خوف اور خطرے کے زندگی گزار سکے۔‘‘
واضح رہے کہ ایک بھارتی تنظیم کی جانب سے مسلسل یہ مطالبہ دہرایا جا رہا ہے کہ بالی ووڈ پروڈیوسر مائرہ خان کو ’رئیس‘ سے نکال دے ورنہ فلم کو ریلیز نہیں ہونے دیا جائے گا۔ تنظیم ’مہاراشٹر نونرمان سینا‘ اور دیگر تنظیموں نے پیر کو بھی یہ مطالبہ دہرایا ہے، جبکہ مطالبے کے ساتھ ساتھ ایسا نہ کرنے اور پاکستانی فنکاروں کی حمایت کرنے پر کرن جوہر، مہیش بھٹ کو دھمکیاں بھی دی جارہی ہیں۔