تلہار کی خبریں 11/10/2016

Talhar

Talhar

تلہار (نمائندہ) ضلع انتظامیہ کے جانب سے یوم عاشور کے موقع پر ضلع میں جو حساس ترین شہر قرار دیے گئے ہیں تلہار بھی ان میں شامل ہے لہذا تلہار میں انتظامیہ کی جانب سے سکیورٹی کے انتہائی ٹھوس اقدام کیے گئے ہیں ایس ایچ او تلہار محمد انور لغاری نے اس حوالے سے سٹی پریس کلب کے وفد کو بتایہ کہ یوم عاشور کے دن برآمد ہونے والے ماتمی جلوس کی حفاظت کے لیے 150 کے قریب پولیس اہلکار کی ڈیوٹیاں لگائی گئی ہیں اس کے علاوہ رینجرز کی نفری بھی تعینات کی گئی ہے اور ایس ایس پی بدین بھی ماتمی جلوس کی نگرانی کریں گے انہوں نے کہا کہ امن امان کی صورتحال بلکل انتظامیہ کے ضا بطے میں ہے اور مختلف مکتب فکر کے علماء انتظامیہ کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں جبکہ ٹاؤن انتظامیہ کے جانب سے صفائی ،واٹر سپلائی،اسٹریٹ لائٹ کا مکمل انتظام کیا گیا ہے دوسری جانب تلہار اور اس کے نواح میں عاشور کے ماتمی جلوس کے برآمد اور مجالس کا سلسلہ اپنی روایتی جوش و جذبے سے جاری ہے گاؤن مانک لغاری سے تابوت برآمد ہوا جو امام بارگاہ آچار رند،سائیں بخش لغاری ،حاجی خان جتوئی کے علاوہ دیگر امام بارگاہوں سے ہوتا ہوا واپس ابتدائی برآمد ہونے ہوالے مقام پر اختتام پذیر ہوا جہاں پر مجلس عزا منعقد کی گئے اور بعد میں نگر نیاز تقسیم کیا گیا امام بارگاہ مظہر حسین شاہ میں مجلس عزا سے مولانا اختر حسین نقوی،سجاد حیدر،عابد علی شاہ اور رسول بخش جتوئی نے خطاب کیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تلہار (نمائندہ) تلہار اور اس کے مضافات کے علائقوں میں مہلک امراض کے خاتمے کے لیے جراثیم کش اسپرے طویل عرصے سے نہ ہونے کی وجہ سے ہیپاٹئٹس،خارش اورملیریا جیسے امراض پھوٹ پڑے ہیں اور مچھروں کی بھرمار میں بھی شدید اضافہ ہو گیا ہے جس کی وجہ سے شہریوں کی زندگی اجیرن بن گئی ہے جبکہ مذکورہ پھیلنے والے امراض سے زیادہ تر غریب طبقے کے لوگ متاثر ہو رہے ہیں جن کے پاس نہ علاج کرنے کی توفیق ہے اورنہ آسمان کو چھونے والی ادویات کو خریدنے کی طاقت ہے جو بے یارو مددگار بنے ہوئے ہیں جبکہ محکمہ صحت کے شعبے ملیریا کے کارندے اسپرے کرنے کے بجائے گھر بیٹھے تنخواہ اٹھا رہے ہیں تلہار کے باشعور شہریوں نے ڈی ایچ او بدین اور ٹاؤن کامیٹی کے چیئرمین میر شاہد احمد ٹالپر سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر کے مختلف وارڈ وں میں جلد مچھر مار اسپرے کروا کہ لوگوں کو مہلک امراض میں مبتلہ ہونے سے بچایا جائے۔