کراچی: سنی حقوق فورم کراچی کے صدر عبدلرزاق سانگانی نے کہا ہے کہ حج و عمرہ ایک عظیم عبادت ہے جو ہر مسلمان کی دلی تمنا اور زندگی کی سب سے بڑی خواہش ہے ایسے میں اتنی سخت فیس اور الگ سے جارچز لگائے جانے کے مطلب پوری دنیا کے مسلمانوں کو اضطراب میں مبتلا کرنا ہے، مسلمانان عالم اس فیصلے سے شدید کرب کی حالت میں ہیں، تاریخ میں کبھی اس طرح کا ویزہ چارج کسی بھی ملک نے نہیں لگایا ہے۔
پاکستان کے مسلمان اس بات پر سخت رنجیدہ ہیں، پاکستان عوام امید کرتی ہے کہ سعودی انتظامیہ کسی سخت اقدام سے گریز کرے گی، کسی بھی وقت کی قید لگائے بغیر ہمیشہ کے لئے دوسرا عمرہ کرنے پر دو ہزار ریال کی ادائیگی نا قابل یقین ہے جس کی کوئی منطق نہیں بن سکتی ہے، سنی حقوق فورم کراچی کے صدر عبدلرزاق سانگانی نے کہا کہ عمرہ زائرین کو حجاز مقدس سے دور کرنے کی کوشش کی گئی ہے، متوسط طبقے اور غریب طبقے سے عمرہ ادار کرنے کا رتصور ہی ختم کردیا گیا ہے، اب صرف امیر طبقہ ہی حج و عمرہ اداکرنے کے بارے میں سوچ سکتا ہے،اگر سعودی انتظامیہ سیکورٹی کی وجہ سے قوانین سخت کردے تو یہ گوارہ کیا جا سکتا ہے۔
مگر ایسا کیسے ہوسکتا ہے کہ عام عوام سے حج و عمرہ کا حق ہی چھین لیا جائے، سنی حقوق فورم کراچی کے جنرل سیکرٹری محمد وزیر رہبر نے کہا کہ ہم حجاز مقدس کے ذمہ داران اور خادمین والحرمین سے اپیل کرتے ہیں کہ عمرہ پر دو ہزار ریال کا ٹیکس ختم کیا جائے، یہ قانون عوام کو اسلام کے مرکز سے بہت دور کردے گا،اس وقت مسلمانوں کو مکہ و مدینہ سے قریب کرنے کی ضرورت ہے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ سعودی انتظامیہ اس فیصلے پر نظر ثانی کرے اور کسی بھی ایسے اقدام کو عوا م پر مسلط نہ کرے، سنی حقوق فورم کے اعلامیہ کے مطابق سنی حقوق فورم کے اجلاس سے علامہ زبیر، علامہ نعمان، سیف الاسلام، بابر مصطفائی، محمد حنیف و دیگر نے خطاب کیا، مقریرین نے ، عمرہ ٹیکس ختم کرنے کا مطالبہ کیا،اور احتجاج کی پالیسی تیارکی گئی ہے، مختلف سماجی تنظیموں اور سیاسی و مذہبی جماعتوں کو بھی احتجاجی مہم میں شامل کیا جائے گا۔