کراچی (جیوڈیسک) ایم کیو ایم لندن اور ایم کیو ایم پاکستان میں محاذ آرائی عروج پر پہنچ گئی ہے۔ دونوں تنظمیں ایک دوسرے کے رہنماؤں کو پارٹی سے نکالنے لگیں۔
فاروق ستار نے ندیم نصرت کو کنوینر کے عہدے سے فارغ کیا اور ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ بن گئے۔ جواب میں متحدہ لندن نے فاروق ستار کو پارٹی سے نکالنے کا اعلان کر دیا اور اب ایم کیو ایم لندن نے فاروق ستار کے بعد ان کے چار قریبی ساتھیوں عامر خان، خواجہ اظہار الحسن، فیصل سبز واری اور کشور زہرہ کو بھی پارٹی سے نکالنے کا اعلان کر دیا۔
اس بات کا فیصلہ ایم کیو ایم لندن کے پارٹی کنوینر ندیم نصرت کی سربراہی میں سینئر ارکان کے اجلاس میں کیا گیا۔ فیصلے کے مطابق تنظیمی نظم و ضبط کی سنگین خلاف ورزی پر چاروں کا نام بنیادی رکنیت سے خارج کر دیا گیا ہے۔ اجلاس میں ایم کیو ایم کے تمام ذمہ داروں اور کارکنوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ تنظیمی نظم و ضبط کی سختی سے پابندی کریں اور خارج کیے گئے افراد سے کسی قسم کا کوئی تعلق نہ رکھیں۔
دوسری طرف ایم کیو ایم پاکستان پہلے ہی ایم کیو ایم لندن سے لاتعلقی کا اظہار کر چکی ہے۔ ایم کیو ایم لندن نے کچھ دن پہلے فاروق ستار کو پارٹی سے نکالنے کا اعلان کیا تھا لیکن متحدہ پاکستان کے کسی رہنما نے لندن سے آنے والا یہ حکم تسلیم نہیں کیا اور فاروق ستار کو ہی سربراہ تسلیم کر کے ان کے احکامات مانتے رہے۔ پاکستان اور لندن کے دھڑوں میں جاری کشمکش سے کارکنوں میں بھی بے چینی پھیلی ہوئی ہے۔