اسلام آباد (جیوڈیسک) چیف جسٹس سپریم کورٹ انور ظہیر جمالی نے کہا ہے کہ ملک میں جمہوریت کے نام پر بادشاہت ہے ۔ گڈگورننس کے نام پر بیڈ گورننس ہے، ان سب کے خلاف عوام کو اٹھ کھڑا ہونا ہو گا۔
سپریم کورٹ میں اورنج لائن منصوبہ کیس کی سماعت ہوئی ۔ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کا کہنا تھا کہ ملک میں جمہوریت کے نام پر بادشاہت اور گڈ گورننس کے نام پر بیڈ گورننس ہے، ان سب کے خلاف عوام کو اٹھ کھڑا ہونا ہو گا۔
چف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ملک میں جمہوریت کے نام پر مذاق ہو رہا ہے ، عوام کے ووٹ سے منتخب نمائندے ہی ایسے کام کرتے ہیں ۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے حکومت پنجاب اور شکایت کنندگان سے تین تین ماہرین کے نام طلب کر لیے جو اونج لائن منصوبے سے متعلق تکنیکی رپورٹس کا جائزہ لیں گے۔
درخواست گزار نے کہا کہ پنجاب حکومت منصوبہ شروع پہلے جبکہ این او سی بعد میں لیتی ہے ۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ عدالت کے سامنے سوال تاریخی عمارتوں کے تحفظ کا ہے ۔ تاریخی مقامات کے اسٹرکچر کا نقصان برداشت نہیں کریں گے ۔ مقدمے کی مزید سماعت 14 اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی۔