کراچی (اسٹاف رپورٹر) بلدیہ عظمیٰ کراچی میں ایک ایک دو سے تین عہدوں پر تعینات ۔سٹی کونسل ہال کے کیمرے غائب کسی ناخوشگوار واقعہ پر انکوائری متاثر ہوگی۔تفصیلات کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کراچی میں منتخب نمائندوں کے آتے ہی من پسند افراد دو سے تین محکموں کا چارج لیئے ہوئے ہیں اور اولڈ کے ایم سی بلڈنگ میں تاحال کوٹیشن کے نام پر کام جاری ہے جبکہ سٹی کونسل کے ایوان کے لئے دو کروڑ سے زائد کے اخراجات سے منتخب اراکین کے لئے نئی نشستیں لگائی گئیں۔
لیکن سٹی کونسل ہال میں لگے کیمرے غائب کردیئے گئے جو ماضی میں لگے ہوئے تھے جبکہ 7ستمبر 2016ء کو اولڈ کے ایم سی بلڈنگ کے مختلف مقامات بشمول ایم اے جناح روڈ کے کیمروں کی مرمت اور تنصیب کے لئے بھی کہا گیا تھا لیکن جو کام دو لاکھ میں ہونا تھا اب ذرائع کے مطابق اس میں اضافے کی کوشش کی جارہی ہے ۔
جبکہ ماضی میں محرم الحرام میں ایم اے جناح روڈ پر ہونے والے دھماکے میں بھی اولڈ کے ایم سی بلڈنگ کے کیمروں سے تحقیقاتی اداروں کو مدد حاصل ہوتھی تھی واضح رہے کہ اس وقت اولڈ کے ایم سی بلڈنگ میں موجودبنکوں کی برانچوں کی بھی خفیہ کیمروں سے نگرانی کا عمل تعطل کا شکار ہے ۔واضح رہے کہ اس وقت اولڈ کے ایم سی بلڈنگ میں افسران کی منتقلی کے بعد دوسرے محکموں کے افسران نے بھی اضافی محکموں کا چارج سنبھال لیا ہے جس سے بد انتظامی بڑھتی جارہی ہے۔