جسم کے اوقات کا مدافعتی نظام کمزور ہونے سے وہ اپنے ہی ٹشوز کو خوراک بنا لیتا ہے۔ اسی طرح بالوں کی جڑوں میں موجود سیلز جن سے بالوں کا رنگ بنتا ہے بھی ختم ہو جاتے ہیں جس کے نتیجے میں بال سفید ہونے لگتے ہیں۔
اس کے بعد جیسے جیسے عمر بڑھتی ہے تو بالوں میں موجود میلانن رنگ بنانا کم کر دیتا ہے جس سے بالوں کا رنگ سفیدی میں بدل جاتا ہے۔
ماہرین نفسیات کے مطابق ذہنی دباؤ اور نفسیاتی مسائل کی وجہ سے کم عمری میں بال سفید ہو سکتے ہیں۔ بال سفید ہونے کی کئی وجوہات ہیں جن میں سے وراثتی مسئلہ بھی ہو سکتا ہے۔
بالوں کو دوبارہ کالا کرنے کا ابھی تک کوئی طریقہ علاج دریافت نہیں ہو سکا ہے تاہم سفید بالوں کے بڑھنے کی رفتار کو سست ضرور کیا جا سکتا ہے۔
اس کیلئے ضروری ہے کہ ایسی غذائوں کو کھایا جائے جن سے ہمارے جسم کو اینٹی اوکسیڈنٹس مہیا ہوتی رہے۔
وٹامن ای اینٹی آکیسڈنٹس کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے۔ اس کے حصول کیلئے مچھلی دودھ، خشک میوہ جات، سبزیاں اور پھلوں کو اپنی خوراک بنائیں۔