یونیورسٹی آف ایڈنبرا کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ فضائی آلودگی اور جسم میں وٹامن ڈی کی کمی ڈیمنشیا جیسے مرض کی ممکنہ وجہ ہو سکتی ہے۔
ڈیمنشیا بہت سے دماغی امراض کے مجموعے کو کہتے ہیں جن میں عمر کے ساتھ ساتھ یادداشت میں کمی، معمولات انجام دینے میں دقت اور دیگر امراض شامل ہوتے ہیں۔
اس مرض کو اب تک درست انداز میں نہیں سمجھا گیا ہے اور ماہرین اس پر کوشش کررہے ہیں۔ تاہم اس کی جینیاتی وجہ، ورزش کی کمی اورامراضِ قلب بھی اس کی وجہ بن سکتے ہیں۔
یونیورسٹی آف ایڈنبرا کے سائنسدانوں نے دنیا بھر میں ہونے والی 60 سے زائد اسٹڈی اور سروے کا بغور جائزہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ فضا میں کاربن مونو آکسائیڈ، اوزون اور نائٹرک آکسائیڈ کا ڈیمنشیا سے براہِ راست تعلق ہوتا ہے۔
اس کے علاوہ جن لوگوں میں وٹامن ڈی کی کمی ہوتی ہے ان میں بھی ڈیمنشیا کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
سائنسدان یہ بھی کہتے ہیں کہ جو لوگ زیادہ بجلی والی پاورلائنز کے قریب رہتے ہیں ان میں بھی ڈیمنشیا کا خطرہ بڑھ سکتا ہے اگرچہ یہ عجیب بات ہے لیکن اس کے بھی شواہد ملے ہیں۔ ماہرین نے کہا ہے کہ ان کی تحقیق حتمی نہیں ہے۔
ماہرین کا مشورہ ہے کہ وٹامن ڈی کا استعمال یقینی بنایا جائے، آلودگی سے دور رہا جائے ، باقاعدہ ورزش اور تمباکو نوشی سے دور رہ کر ہم اس خوفناک مرض سے بچ سکتے ہیں۔