مانچسٹر (تنویر کھٹانہ) حمزہ اکبر جو کہ دو بار پاکستان کے چیمپین 2013 اور 2015 میں رہ چکے ہیں اور اسکے علاوہ وہ ایشین چیمپین بھی ہیں۔
حمزہ جنھوں نے برطانیہ میں کوالیفائنگ راؤنڈ کھیلا اور جیتے اور اس ٹورنامنٹ کا بقیہ حصہ بھارت میں تھا جس کے لیے انھوں نے بھارتی ویزہ اپلائی کیا تھا لیکن انھیں بھارتی حکومت کی جانب سے ویزہ نہیں دیا گیا جس کی وجہ پاکستان اور بھارت کے درمیان خراب تعلقات بھی ہو سکتی ہے۔
محمد نثار جو کہ اولڈھم سنوکر اکیڈمی چلاتے ہیں اور برطانیہ میں حمزہ کو مینج کر رہے ہیں کا کہنا تھا کہ ہم اس فیصلے دے بہت مایوس ہوۓ ہیں حمزہ ایک پروفیشنل کھلاڑی ہے اس لیے سیاست اور کھیل کو الگ الگ رکھنا چاہیے لیکن حمزہ کو ویزہ نہ دے کر بھارتی نے تنگ دلی کا مظاہرہ کیا ہے۔
حمزہ جن سے پاکستانی حکومت نے بھی بہت سے وعدے کر رکھے تھے مگر اس میں سے کوہئ بھی وفا نہ ہوا اور حمزہ ابھی تک اپنی انعامی روم جو کہ پچیس لاکھ ہے اس کا بھی انتظار ہی کر رہے ہیں۔
حمزہ کا کہنا ہے کہ اگر انعامی رقم انھیں مل جاۓ تو وہ مزید ٹورنامنٹ میں کھیل کر اور جیت کر پاکستان کا نام روشن کر سکتے ہیں۔
مانچسٹر میں سوموار کو آسٹریلوی کھلاڑی نیل رابرٹس کے ہاتھوں حمزہ اکبر کو 4-1 سے شکست ہوہئ لیکن حمزہ کا کہنا تھا کہ میں پر امید ہوں کہ آئندہ میچز جیت کر بھرپور کم بیک کروں گا۔