واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی کانگریس کے کوئی ڈیڑھ درجن ارکان نے وزیر دفاع آشٹن کارٹر کو ایک مشترکہ مکتوب ارسال کیا ہے جس میں ان سے کہا گیا ہے کہ امریکا سے واگزار کرائی گئی کروڑوں ڈالر کی رقم ایران میں دہشت گردی کی معاونت کے لیے استعمال کی جا رہی ہے۔
حال ہی میں امریکی کانگریس کے 17 ارکان نے وزیر دفاع کو ایک مکتوب ارسال کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ امریکا سے واگزار کرائی گئی بھاری رقوم ایران کی جانب سے اپنی عسکری سرگرمیوں کی توسیع، دہشت گردی کی سپورٹ، حزب اللہ ملیشیا کو مسلح کرنے اور شام میں اسد رجیم کی مدد کے لیے استعمال کی جا رہی ہے۔
مکتوب میں کہا گیا ہے کہ ایران نے ایک سال قبل امریکا سے ایک ارب 70 کروڑ ڈالر کی رقم واگزار کرائی۔ رپورٹس بتاتی ہیں کہ ایران اس رقم کو اپنی ممنوعہ عسکری سرگرمیوں کی توسیع، دوسرے ملکوں میں منفی مداخلت اور مشرق وسطیٰ میں دہشت گردی کی معاونت میں استعمال کر رہا ہے۔ وائس اف امریکا ریڈیو کی رپورٹ کے مطابق وزیر دفاع کو بھیجے گئے مکتوب پر ایوان نمائندگان کے ارکان کانگریس ٹیڈ کروز، کیلی ایوٹ، ٹوم کاٹن، جونی آزیکسن، مارک کیرک، کوری غارڈنر اور مار روبیو کے دستخط ثبت ہیں۔
مکتوب میں کہا گیا ہے کہ ایران کو امریکا کی طرف سے بھاری رقوم کی واگزاری عالمی قوانین کی خلاف وزی ہے۔ جب امریکی حکومت کو بہ خوبی معلوم ہے کہ تہران کو فراہم کی گئی رقم دہشت گردی کے مقاصد کے لیے استعمال کی جا رہی ہے تو انتی بھاری رقم واگزار کرانے کا کوئی جواز نہیں تھا۔ اس رقم سے ایران اپنے حامی عسکریت پسند گروپوں اور شام میں صدر بشارالاسد کی مدد کر رہا ہے۔