مہمند ایجنسی (سعید بادشاہ سے) مہمند ایجنسی، نیشنل یوتھ اسمبلی فاٹا کی تنظیم سازی سے نئی نسل میں قائدانہ صلاحیتیں پیدا ہونگی۔ ہر ایجنسی کی سطح پر برانچز کھول کر یوتھ پارلیمانی اجلاس اور تربیتی سیمینار منعقد ہونگے۔ یوتھ اسمبلی میں نوجوان جمہوری اور انسانی حقوق کے مثبت پہلو بروئے کار لائینگے۔ 2012 ء بلدیاتی انتخابات میں یوتھ کونسلر کا کامیاب تجربہ ہوا ہے۔ ملک کے جوانوں کو آگے بڑھنے کے مواقع دیئے جائے۔
ان خیالات کا اظہار نیشنل یوتھ اسمبلی فاٹا کے ڈپٹی آرگنائزر سمیع اللہ مہمند اور یوتھ ممبران عبدالحمید وزیر ، آصف شینواری اور سراج خان نے مہمند پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل یوتھ اسمبلی کی فاٹا شاخ کھولنے سے قبائلی تعلیمیافتہ جوانوں اور طلباء کا دیرینہ مطالبہ پورا کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا یوتھ اسمبلی نئی نسل میں لیڈر شپ کی صلاحیتیں پیدا کریگی۔ کیونکہ ملک میں پارلیمانی اقدار کی کوئی پرواہ نہیں کی جاتی اور فاٹا کے منتخب عوامی نمائندگان کو اپنے حقوق اور قوت کا علم نہیں۔ اس لئے ضروری ہے کہ ملک بھر میں نوجوان نسل کی پارلیمنٹ اور پارلیمانی اقدار سے شناسائی کیلئے تربیت کی جائے۔
کیونکہ قومی اسمبلی اور سینیٹ قانون ساز ادارے ہیں جس کے مثبت کردار سے تیز ترقی لائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی دنیا میں یوتھ اسمبلی اور یوتھ افیئرز کو خصوصی توجہ اور فنڈز دیئے جا رہے ہیں۔ جس کو مد نظر رکھتے ہوئے سماجی رہنما حنان علی عباسی نے نیشنل یوتھ اسمبلی کی بنیاد 2011 ء میں رکھی ۔ اور اب ملک کے 60 ضلعی حکومتوں اور 30 معروف یونیورسٹیوں کی سرپرستی حاصل ہے۔ قومی اسمبلی صوبائی اسمبلیوں ،گورنر ز سیکرٹریٹس ، یونیورسٹی ہالز اور ضلع کونسل ہالز میں یوتھ پارلیمنٹرینزکے باقاعدگی کے ساتھ ہونے والے اجلاسوں جس کے مثبت اثرات آنے شروع ہو گئے ہیں۔ نیشنل یوتھ اسمبلی فاٹا قبائلی جوانوں کے لئے بھی تمام ایجنسیوں میں تنظیم سازی کر کے اجلاسوں اور سیمینارز کا آغاز کرینگے۔