ایران (جیوڈیسک) ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے مشیر برائے عسکری امور حسن فیروز آبادی نے ایک بیان میں عرب ممالک میں ایرانی مداخلت کے اہداف کا خود ہی بھانڈہ پھوڑتے ہوئے کہا ہے کہ یمن، شام، عراق، لبنان اور دوسرے ملکوں میں ایران کے عسکری مشیروں کی موجودگی ایران میں نافذ ولایت فقیہ کے نظام کی ترویج و اشاعت ہے۔
پاسداران انقلاب کے مقرب سمجھی جانے والے نیوز ویب پورٹل ’’فارس‘‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں حسن فیروز آبادی نے کہا کہ ایران یمن، شام، عراق لبنانی حزب اللہ اور دوسرے ملکوں میں اپنے حامی گروپوں کی عسکری رہ نمائی اور مشاورت اس کے کررہا ہے تاکہ وہاں پر خمینی انقلاب کی ترویج و اشاعت کی جاسکے۔
ایک سوال کے جواب میں جنرل فیروز آبادی کا کہنا تھا کہ ہم اپنی اراضی کی توسیع نہیں کر رہے ہیں اور نہ دوسرے ملکوں میں مداخلت کرتے ہیں۔ دوسرے ممالک میں ہمارے عسکری مشیروں کی موجودگی اسلامی انقلاب کی ترویج واشاعت اور اس کے نفاذ کے لیے ہے۔
ان کا اشارہ ایران میں سنہ 1979ء میں برپا ہونے والے آیت اللہ خمینی کے انقلاب کی جانب تھا جسے ایران مسلسل دوسرے ملکوں پر مسلط کرنے کی سازشیں بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔
فیرز آبادی کا کہنا تھا کہ ہم آیت اللہ علی خمینی کے احکامات پرعمل پیر ہیں۔ دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں کی مدد ہماری ذمہ داری اور انقلاب خمینی کا تقاضا ہے۔
ایرانی فوج کے سابق سربراہ کا کہنا تھا کہ ان کا ملک عراق، شام، یمن ، بحرین اور لبنان میں مظلوم مسلمانوں کی مدد جاری رکھے گا کیونکہ یہ اسلامی انقلاب کا تقاضا ہے۔