ایران (جیوڈیسک) ایران کے اصلاح پسند اپوزیشن رہ نما محمد مہدی کروبی کے کئی ماہ قبل صدر حسن روحانی کو لکھے گئے مکتوب کو افشاء کرنے کے الزام میں ان کے صاحبزادے محمد حسین کروبی کے خلاف عدالت میں مقدمہ قائم کیا گیا ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق مہدی کروبی کے بیٹے پر الزام عاید کیا ہے کہ انہوں نے سات ماہ قبل ایک خط منظرعام پر لایا تھا جو ان کے گھر میں نظر بند والد مہدی کروبی کی طرف سے صدر حسن روحانی کو لکھا گیا تھا۔
اس مکتوب میں اصلاح پسند اپوزیشن رہ نما مہدی کروبی نے صدر سے کہا تھا انہیں عدالت میں پیش کیا جائے تاکہ وہ سنہ 2005ء اور 2009ء کے صدارتی انتخابات میں ہونے والی منظم دھاندلی کے بارے میں عدالت کے سامنے اپنا موقف پیش کر سکیں۔
یہ مکتوب رواں سال اپریل میں صدر کو ارسال کیا گیا تھا تاہم کچھ ہی دنوں بعد ان کے بیٹے محمد حسین کروبی نے وہ خط شائع کرا دیا تھا۔ کئی ماہ گذرنے کے بعد آج ایرانی حکام کو خیال آیا ہے کہ محمد حسین کروبی نے صدر کے نام بھیجے گئے مکتوب کو افشاء کرکے قومی سلامتی کو نقصان پہنچایا ہے۔
حسین کروبی کا کہنا ہے کہ گذشتہ منگل کو انہیں عدالت میں طلب کیا گیا تھا جہاں استغاثہ کی طرف سے انہیں کہا گیا کہ صدر کے نام بھیجے گئے مکتوب کو منظرعام پرلانے کی پاداش میں ایک انقلاب عدالت میں ان کے خلاف مقدمہ چلانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔
خیال رہے کہ ایران میں سبز انقلاب تحریک کے سرخیل سمجھے جانے والے دو بزرگ اصلاح پسند رہ نما محمد مہدی کروبی اور میر حسین موسوی سنہ 2011ء سے مسلسل اپنے گھروں میں نظر بند ہیں۔
فارسی نیوز ویب پورٹل “سحام نیوز” کے مطابق مہدی کروبی کے صاحبزادے حسین کروبی پر الزام ہے کہ انہوں نے صیغہ راز میں رکھے گئے اپنے والد کے مکتوب کو شائع کرکے قومی سلامتی کو نقصان پہنچایا ہے۔ اس لیے ان کے خلاف مقدمہ چلایا جائے گا۔
حسین کروبی کے ساتھ 60 اصلاح پسند سماجی اور سیاسی کارکنوں کے خلاف نام نہاد الزامات کے تحت مقدمات قائم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ آئندہ سال اپریل میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے دوران انہیں خاموش رکھا جاسکے۔