ہڈرزفیلڈ (تنویر کھٹانہ) اس پریشانی کے دور میں موسیقی ہی روح کی راحت کا سامان کرتی ہے۔ غم ہو یا خوشی انسان سکوں کی تلاش میں موسیقی سے ہی رجوع کرتا ہے۔
پنجاب کی بالخصوص اور پاکستان کی آن بان اور شان فوک سنگنگ کے بے تاج بادشاہ اور بلاشبہ اپنے فن میں یکتا اور الگ مقام رکھنے والے فنکار اکرم راہی سے ملاقات ہڈرزفیلڈ کے نامور ریڈیو سٹیشن ریڈیو سنگم پر ہوہئ اور اس ملاقات کو کروانے میں ہمارا ساتھ تصور لودھی بھاہئ نے دیا جو کہ میرے کزن بھی ہیں اور اکرم راہی جب بھی برطانیہ آتے ہیں تو تصور بھاہئ کے گھر ہی ٹھہرتے ہیں۔
اکرم راہی نہ صرف ایک بہترین فنکار ہیں بلکہ ان کی شخصیت کے جو رنگ ہم نے اس ملاقات میں دیکھے وہ بلاشبہ ایک درویش صفت انسان کا ہی خاصہ ہیں۔ ریڈیو پر انٹرویو کے دوران انھوں نے اپنے معروف نئے اور پرانے گانے گا کر ایک سماں باندھ دیا اور ریڈیو پر فون کرنے والوں کا بھی تانتا بندھا رہا۔ جس میں سعودیہ ، عمان، ملائشیا، پاکستان اور برطانیہ سے بھی لاتعداد کالز آئیں اور موسیقی کے اس شہنشاہ سے بات چیت کرکے ان کے فینز بہت ہی محظوظ ہوۓ۔
اکرم راہی نے بتایا کہ پوری دنیا میں ایک فنکار کے اتنے البمز ریلیز نہیں ہوۓ جتنے انھوں نے کیے ہیں اس انڈسٹری میں وہ گزشتہ انتیس سال سے ہیں اور انھوں نے ہر سر اور لے میں گانے گاۓ ہیں اور دنیا میں ان کی مقبولیت اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ وہ ایک لوینگ لیجنڈ ہیں۔ حالیہ ریلیز ہونے والے البم میں ان کا گانا فیس بک بہت پسند کیا جا رہا ہے۔
البم کے حوالے سے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ وہ زیادہ تر اپنے گانے خود ہی لکھتے ہیں اور فیس بک کا یہ گانے نئے دور کے نوجوانوں کے لیے ہے۔ ماں مری تے، مارو جندرے، نصیب ساڈے لکھے اور اس جیسے ایسے ہزاروں گانے ہیں جنھوں نے ریکارڈ بزنس کیا۔ ان کا برطانیہ کے اس حالیہ دورے کا مقصد ان کے گانوں کی ان کی اجازت کے بغیر مختلف آن لائن ویب سائٹس پر فروخت ہے جس کے سلسلے میں انھوں نے اپنی لیگل ٹیم کو آگاہ کر دیا ہے اور بغیر اجازت ان کے گانے بیچنے والوں کو اب قانونی چارہ گوئی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
انھوں نے اپنی آنے والی انڈین فلم کے بارے میں بھی بتایا کہ دارا نام کی یہ فلم بہت جلد ریلیز ہوگی اس فلم میں انھوں نے ایک پاکستانی دیہاتی کا کردار نبھایا ہے۔ مسز شگفتہ کہ سوال پر کہ آپ صرف اداس اور جداہئ والے گانے کیوں گاتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ فنکار کی پہچان اسکا مخصوص انداز بن جاتا ہے بس میری پہچان یہ گانے بن گئے ہیں ورنہ میں نے ہر طرز اور پنجابی کے ہر لہجے میں گانے گائے ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ لوگ ایسے غمگین گانے بھی تو سنتے ہیں نہ اس وجہ سے میں یہ گانے گاتے ہوں۔ اکرم راہی کی شخصیت کا مثبت پہلو ان کا ہر ایک سے خلوص سے ملنا تھا۔ ان کے ساتھ گزری یہ شام بہت حسین رہی۔ان کے فینز کی ایک بڑی تعداد نے سٹوڈیو میں آکر ان سے ملاقات کی۔